بامبے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ حکومت کو ملک کی اکونومی (معیشت) سنبھالنے میں تمام طرح کے وسائل کو جھونکنا پڑ رہا ہے، ایسے میں حکومت میں بیٹھے لوگوں سے ماحولیات کے متعلق امید کیسے کی جا سکتی ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ تبصرہ ممبئی میں جنگل کو کاٹنے سے بچانے کے لیے داخل کی گئی عرضی پر پیر کو سماعت کے دوران کی۔
Published: 01 Oct 2019, 9:10 AM IST
ماحولیات کارکن جورو بتھیتا نے بی ایم سی کے فیصلے کے خلاف یہ عرضی داخل کی ہے۔ اس میں میٹرو پروجیکٹ کے لیے شہر میں 2600 درخت کاٹنے کی بات کہی گئی ہے۔ بی ایم سی نے 29 اگست کو جاری حکم میں ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کو گورے گاؤں علاقے کی آرے کالونی کے جنگل میں 2600 درخت کاٹنے کی اجازت دی تھی۔ جس جنگل کو کاٹا جانا ہے، وہ گرین بیلٹ میں شامل ہے۔
Published: 01 Oct 2019, 9:10 AM IST
عرضی دہندہ کے وکیل جنک دوارکاداس نے عدالت میں دلیل دی کہ بی ایم سی نے بغیر غور و خوض کے، جلدبازی میں فیصلہ لیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس معاملے میں متعلقہ قانون پر عمل بھی نہیں کیا گیا۔ بی ایم سی کی ٹری باڈی کا اصل کام درختوں کا تحفظ اور بقا ہے، لیکن اس یونٹ نے مشینی حکم جاری کر دیا۔ دوارکاداس نے مزید کہا کہ اس معاملے میں ایسا لگتا ہے کہ اسمبلی انتخاب کے پیش نظر ضابطہ اخلاق نافذ ہونے سے پہلے حکم جاری کرنے کی جلدی تھی۔
Published: 01 Oct 2019, 9:10 AM IST
عرضی دہندہ کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے حکومت کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس پردیپ ناندراجوگ اور جسٹس بھارتی ڈانگے کی بنچ نے کہا کہ ’’حکومت تمام دستیاب وسائل کا استعمال کر کے بھی معیشت کو نہیں سنبھال پا رہی ہے، ایسے میں اس سے ماحولیات کے متعلق امید کیسے کی جا سکتی ہے؟‘‘
Published: 01 Oct 2019, 9:10 AM IST
قابل ذکر ہے کہ ممبئی میں 20 سے زیادہ درخت ایک ساتھ کاٹے جانے کی حالت میں ٹری اتھارٹی کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔ اس یونٹ میں بی ایم سی کمشنر سمیت 19 اراکین ہیں۔ ان میں سے 5 اراکین بی ایم سی کے ذریعہ نامزد آزاد رکن ہوتے ہیں۔ ان کی تقرری بی ایم سی کے قوانین و ضوابط اور ہائی کورٹ کے پہلے دیے گئے احکام کے مطابق کی جاتی ہے۔
Published: 01 Oct 2019, 9:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 01 Oct 2019, 9:10 AM IST