قومی خبریں

یوپی کے لکھیم پور میں درخت سے لٹکی ملی دو بہنوں کی لاشیں

لکھیم پور واقعہ کے سامنے آنے کے بعد اپوزیشن نے حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ پرینکا گاندھی نے سوال کیا ہے کہ اتر پردیش میں خواتین کے خلاف جرائم کیوں بڑھ رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

 یوپی کے لکھیم پور میں دو بہنوں کی لاشیں درخت سے لٹکی ہوئی ملی ہیں۔ واضح رہے  دونوں حقیقی بہنیں ہیں۔ موت نے اہل خانہ میں کہرام مچادیا ہے۔ یہ معاملہ نگاہسن کوتوالی کا ہے۔ نیوز پورٹل اے بی پی نیوز میں شائع خبر کےمطابق اے ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے بتایا کہ آئی جی لکھنؤ رینج لکشمی سنگھ کو موقع پر بھیجا گیا ہے۔ دونوں بچیوں کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹروں کے پینل  سے کرا یا جائے گا۔ اہل خانہ کی جانب سے موصول ہونے والی شکایت کی بنیاد پر کارروائی کی جائے گی۔ اگر اس کیس میں قتل کا معاملہ سامنے آیا تو مجرموں کو بخشا نہیں جائے گا۔

Published: undefined

شائع خبر کے مطابق لکھیم پور کے ڈی ایم مہندر بہادر سنگھ نے فون پر بتایا  کہ دونوں لڑکیوں کے پوسٹ مارٹم کے بعد قتل کی وجہ معلوم ہو سکے گی۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں لڑکیوں کا پوسٹ مارٹم آج  15 ستمبر بروز جمعرات کیا جائے گا۔

Published: undefined

اس واقعہ پر اپوزیشن نے یوپی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے ٹویٹ کیا، "لکھیم پور (یو پی) میں دو بہنوں کے قتل کا واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ خاندان کا کہنا ہے کہ ان لڑکیوں کو دن دیہاڑے اغوا کیا گیا تھا۔ روز اخباروں اور ٹی وی میں جھوٹے اشتہارات دینے سےامن و امان ٹھیک نہیں ہو جاتا۔ آخر یوپی میں خواتین کے خلاف گھناؤنے جرائم کیوں بڑھ رہے ہیں، حکومت کب جاگے گی؟‘‘

Published: undefined

سماجوادی پارٹی کے  صدر اور یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ٹویٹ کیا، "نگھاسن تھانہ علاقے میں 2 دلت بہنوں کو اغوا کرنے کے بعد اور پولیس پر ان کے والد کا یہ الزام بہت سنگین ہے کہ بغیر پنچنامے اور رضامندی کے پوسٹ مارٹم کیا  جا رہا ہے۔ لکھیم پور میں کسانوں کے بعد اب، دلتوں کا قتل۔انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ  'ہاتھرس کی بیٹی' کے قتل عام کی گھناؤنی یاد تازہ کرتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined