قومی خبریں

دہلی میں لاک ڈاؤن 4.0 کا خاکہ تیار، کچھ خاص لوگوں پر سختی رہے گی برقرار!

کیجریوال حکومت نے جو خاکہ مرکز کو بھیجا ہے اس کے مطابق لاک ڈاؤن 4.0 میں 65 سال سے اوپر کے لوگ، حاملہ خواتین، کسی سنگین بیماری میں مبتلا افراد اور 10 سال سے کم عمر کے بچے گھر سے باہر نہیں نکلیں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لاک ڈاؤن 3.0 کل یعنی 17 مئی کو ختم ہونے والا ہے۔ دہلی کی کیجریوال حکومت نے اس کے بعد لاک ڈاؤن 4.0 کے لیے خاکہ پوری طرح سے تیار کر لیا ہے اور مرکزی حکومت کو اس کا بلو پرنٹ بھی بھیج دیا گیا ہے۔ کسی بھی وقت لاک ڈاؤن 4.0 کا اعلان مرکزی حکومت کے ذریعہ کیا جا سکتا ہے، اور پھر ریاستی حکومتیں اپنے مطابق لاک ڈاؤن پر عمل کریں گی۔ اس مرتبہ لاک ڈاؤن میں نرمی یا سختی کا دارومدار زیادہ تر ریاستی حکومتوں پر ہی ہوگا اور دہلی کی کیجریوال حکومت نے کچھ خاص لوگوں پر لاک ڈاؤن 4.0 میں بھی سختی کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ جو خاکہ تیار کیا گیا ہے اس کے مطابق 65 سال سے اوپر کے لوگ، حاملہ خواتین، کسی سنگین بیماری میں مبتلا افراد اور 10 سال سے کم عمر کے بچے گھر میں ہی رہیں گے، انھیں باہر نکلنے کی قطعی اجازت نہیں ہوگی۔ کیجریوال حکومت نے لاک ڈاؤن 4.0 کے دوران کن کن چیزوں پر پابندی عائد کرنے کا ارادہ کیا ہے اور کس طرح کی آسانیاں لوگوں کو فراہم کی جائیں گی، اس کی تفصیل نیچے پیش ہے۔

Published: 16 May 2020, 5:11 PM IST

ان چیزوں پر پابندی کا ہے ارادہ:

  • اسکول کالج و تعلیمی ادارے بند رہیں گے(حالانکہ یکم جون سے امتحان اور آن لائن/ڈسٹنس لرننگ کی اجازت ملنی چاہیے)
  • ہوٹل اور ہاسپیٹلٹی خدمات پر بھی پابندی رہے گی
  • سنیما ہال، جِم، سوئمنگ پول، انٹرٹینمنٹ پارک، تھیٹر، بار اور آڈیٹوریم، اسمبلی ہال کھولنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے
  • سبھی طرح کی سماجی، سیاسی، کھیل، تفریحی اور مذہبی اجتماعات پر پابندی جاری رکھی جائے گی
  • سبھی مذہبی مقامات، نائی کی دکان اور اسپا بھی بند رکھنے کی تجویز کیجریوال حکومت نے مرکز کو بھیجی ہے
  • کنٹنمنٹ زون میں کسی طرح کی سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی۔

Published: 16 May 2020, 5:11 PM IST

لوگوں کی حفاظت کے لیے کیے جائیں گے حفاظتی انتظامات:

  • غیر ضروری چیزوں کے لیے لوگوں کا نقل و حمل رات 9 بجے سے لے کر صبح 5 بجے تک بند رکھا جائے گا (ابھی یہ شام 7 بجے سے لے کر صبح 7 بجے تک ہے)
  • سبھی زون میں 65 سال سے اوپر کے لوگ، حاملہ خواتین، کسی سنگین بیماری میں مبتلا افراد اور 10 سال سے کم عمر کے بچے گھر میں رہیں گے
  • سبھی طرح کے ریسٹورینٹ، مٹھائی کی دکان اور بیکری کھلیں گے لیکن صرف ہوم ڈیلیوری اور ٹیک اَوے کے مطابق کام ہوگا

Published: 16 May 2020, 5:11 PM IST

ٹرانسپورٹیشن کے لیے یہ ہے کیجریوال حکومت کا خاکہ:

  • آٹو رکشہ، ای-رکشہ، سائیکل رکشہ کی اجازت ہوگی لیکن یہ صرف ایک سواری بٹھا سکیں گے۔
  • سبھی طرح کی ٹیکسی کو اجازت ہوگی لیکن گاڑی میں صرف دو سواری کے ساتھ۔ کار پول اور کار شیئرنگ کی اجازت نہیں ہوگی۔
  • بسوں کی اجازت ہوگی لیکن بس میں ایک وقت میں صرف 20 مسافر کو ہی سفر کرنے کی اجازت ہوگی۔ ہر بس میں دو مارشل کا ہونا لازمی کیا جائے گا تاکہ لوگوں کے چڑھنے اور اترنے کو آسان بنایا جا سکے اور سوشل ڈسٹنسنگ پر عمل کرایا جا سکے۔
  • کار یا ٹو وہیلر پر چلنے کی اجازت ہوگی۔ کار میں ڈرائیور کے علاوہ زیادہ سے زیادہ 2 مسافر اور ٹو وہیلر پر صرف ایک ڈرائیو کرنے والے شخص کو ہی اجازت ہوگی۔

Published: 16 May 2020, 5:11 PM IST

دہلی میٹرو چلانے کو لے کر بھی ضابطہ ہوا تیار:

  • ایسے لوگ جو حکومت ہند یا دہلی حکومت یا ان سے جڑے ہوئے کسی بھی ادارہ میں کام کرتے ہیں، ان کے لیے صبح 7.30 بجے سے 10.30 اور شام کو 5.30 بجے سے 8.30 بجے تک میٹرو میں چلنے کی اجازت ہوگی۔
  • جو لوگ ضروری خدمات سے جڑے ہوئے ہیں اور ضلع مجسٹریٹ یا ڈی سی پی کا دیا ہوا ای-پاس ان کے پاس ہے، وہ صبح 10.30 بجے سے لے کر شام 5.30 بجے تک میٹرو میں سفر کر سکتے ہیں۔

Published: 16 May 2020, 5:11 PM IST

نجی دفاتر، بازار اور دکانوں کو لے کر کیا ہوں گے انتظامات:

  • نجی دفتر کھول سکتے ہیں لیکن اپنے 50 فیصد اسٹاف صلاحیت کے ساتھ، باقی اسٹاف ورک فرام ہوم کرے گا۔
  • سبھی مارکیٹ اور مارکیٹ کمپلیکس کے اندر دکانیں آڈ-ایون کی بنیاد پر کھل سکیں گی۔ یعنی ایک وقت پر صرف 50 فیصد دکانیں ہی کھلیں گی۔ حالانکہ ضروری سامان کی سبھی دکانیں بغیر کسی پابندی کے کھلیں گی چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔
  • شاپنگ مال کے اندر دکانیں کھول سکتے ہیں لیکن 33 فیصد سے زیادہ دکان ایک دن میں نہیں کھلیں گی۔
  • پاس پڑوس کی دکان یا اسٹینڈ اَلون دکانیں روزانہ کھل سکتی ہیں۔
  • تعمیرات سے متعلق سرگرمیوں کی اجازت ہوگی لیکن مزدور صرف دہلی کے اندر سے ہی آئیں گے، باہر سے نہیں۔

Published: 16 May 2020, 5:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 16 May 2020, 5:11 PM IST