حیدرآباد: پیغمبر اسلامؐ پر نازیبا تبصرہ کرنے والے بی جے پی کے معطل شدہ رکن اسمبلی ٹی راجا سنگھ کو شدید احتجاج و مظاہرہ کے درمیان گزشتہ روز پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا۔ راجا سنگھ پر پی ڈی (پریونٹیو ڈٹنشن) ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی ہے اور وہ فی الحال جیل بھیج میں ہیں۔ راجا سنگھ کو اس سے دو روز قبل بھی گرفتار کیا گیا تھا، تاہم انہیں چند گھنٹوں میں ہی ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
Published: undefined
ٹی راجا سنگھ کو جیل بھیج دینے کے بعد بھی مسلمانوں کا غم و غصہ کم نہیں ہو رہا ہے، جبکہ انہیں جیل بھیجنے کے خلاف بھی کچھ لوگون نے احتجاج شروع کر دیا ہے۔ چنانچہ شہر حیدرآباد کا ماحول انتہائی کشیدہ نظر آ رہا ہے۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
حیدرآباد میں کشیدگی اور نماز جمعہ کے پیش نظر اضافہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کی گئی ہے، تاہکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں بروقت کارروائی کی جا سکے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ ٹی راجا سنگھ کو اس مرتبہ جس پی ڈی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے وہ قانون 1950 میں نافذ ہوا تھا۔ اس کا مطلب نظربندی یا احتیاطی حراست ہوتا ہے۔ اس قانون کے تھٹ پولیس کسی بھی شخص کو بغیر وجہ بتائے اس شبہ کی بنیاد پر گرفتار کر سکتی ہے کہ وہ کسی جرم کا ارتکاب کر سکتا ہے یا جرم میں شریک ہو سکتا ہے۔ اس قانون کے تحت گرفتاری کی صورت میں زیر حراست شخص کو 24 گھنٹے کے اندر مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا ضروری نہیں ہوتا۔
Published: undefined
قبل ایں، ٹی راجا سنگھ کو توہین رسالتؐ کے معاملہ میں گرفتار کر لیا گیا تھا، تاہم ان کے خلاف عائد مبینہ کمزور دفعات کی وجہ سے وہ ضمانت پر رہا ہو گئے۔ اس کے بعد ان کی پھر سے گرفتاری کا مطالبہ کیا جانے لگا۔ تلنگانہ کی منگل ہاٹ پولیس نے ٹی راجا سنگھ کو دوبارہ گرفتار کیا اورر چیریاپلی میں واقع سینٹرل جیل میں بھیج دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر @revanth_anumula