الہ آباد: یوپی کے کئی شہروں میں گزشتہ جمعہ کو توہین رسالت کے خلاف ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے بعد آج نماز جمعہ کے پیش نظر ریاست بھر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پی اے سی کی 132 کمپنیاں حساس علاقوں میں تعینات کی گئی ہیں۔ ریپڈ ایکشن فورس کے 10 یونٹ بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ ڈرونز سے بھی ہر قدم پر نظر رکھی جا رہی ہے۔
Published: undefined
الہ آباد میں احتجاج پر قدغن لگانے کے لیے سیکورٹی دستوں نے اس بار خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس (آر اے ایف) کو ملٹی سیل لانچرز (ایم ایس ایل) فراہم کئے گئے ہیں۔ اس کی خاصیت یہ ہے کہ اس سے ربڑ کی گولیاں کے ساتھ آنسو گیس کے 6 گولے ایک بیک وقت داغے جا سکتے ہیں۔ الہ آباد راج کے تشدد زدہ علاقے میں پچھلی بار کے مقابلے کئی گنا زیادہ فورس تعینات کی گئی ہے۔
Published: undefined
الہ آباد میں کل 10 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا کی خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کی مانیٹرنگ کے لیے 72 ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں جو واٹس ایپ گروپس، ٹوئٹر، فیس بک، انسٹاگرام وغیرہ پر نظر رکھ رہی ہیں اور دیکھ رہی ہیں کہ کہیں کوئی پوسٹ قابل اعتراض یا مذہبی جذبات بھڑکانے والی تو نہیں ہے۔
Published: undefined
اس بار جمعہ کے لئے پولیس فورس کی تعداد میں مزید اضافہ کیا گیا ہے۔ کشیدہ علاقوں میں 20 زونل اور 50 سیکٹر مجسٹریٹس کی ٹیم آر اے ایف، پولیس، پی اے سی کے اہلکاروں کی بڑی تعداد کے ساتھ تعینات ہے۔ ہر آنے جانے والے کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے اور علاقے میں سی سی ٹی وی کیمروں سے نظر رکھی جا رہی ہے اور ویڈیو گرافی کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
الہ آباد میں رضاکار اور سیکورٹی ایجنسیوں کے لوگوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ 300 اضافی سی سی ٹی وی کیمروں اور 4 ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ 200 سے زائد ویڈیو گرافرز کی ڈیوٹی بھی لگائی گئی ہے۔ ایس ایس پی اجے کمار اور ڈی ایم سنجے کھتری نے بھی مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ نماز ادا کرنے کے بعد لوگ اپنے گھروں کو جائیں۔ گزشتہ جمعہ کے مقابلہ الہ آباد میں 15-16 گنا زیادہ فورس تعینات کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز