اتر پردیش میں 10 جون یعنی جمعہ کو بعد نمازِ جمعہ احتجاجی مظاہرہ کرنے والے ان لوگوں کے خلاف ریاستی انتظامیہ سخت کارروائی کر رہی ہے جنھوں نے تشدد جیسے حالات پیدا کر دیئے۔ پریاگ راج (الٰہ آباد) میں بھی احتجاجی مظاہرہ کے دوران تشدد ہوا تھا جس کے خلاف پولیس سرگرم دکھائی دے رہی ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق پریاگ راج میں تشدد کے ’ماسٹر مائنڈ‘ جاوید احمد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس کے خلاف 29 اہم دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
Published: undefined
پولیس کا کہنا ہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سے جڑے کچھ لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں جن پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ پولیس کا الزام ہے کہ غیر سماجی عناصر نے پولیس اور انتظامیہ پر پتھراؤ کرنے کے لیے نابالغ بچوں کا استعمال کیا۔ پریاگ راج ایس ایس پی اجئے کمار کے مطابق تشدد میں 70 نامزد اور 5000 سے زائد نامعلوم لوگوں کے خلاف شکایت ہے اور ان کے خلاف گینگسٹر ایکٹ اور این ایس اے کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ جمعہ کی نماز کے بعد اتر پردیش کے کئی حصوں میں نعرے بازی اور پتھراؤ سمیت تشدد کے کئی واقعات سامنے آئے۔ لوگوں نے معطل بی جے پی ترجمان نوپور شرما اور پارٹی سے نکالے گئے لیڈر نوین کمار جندل کے اشتعال انگیز بیانات کی مخالفت کرنی شروع کر دی۔ اس درمیان پریاگ راج ضلع مجسٹریٹ سنجے کمار کھتری نے بتایا کہ تشدد سے متعلق ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور اب تک 68 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ایس ایس پی اجئے کمار نے جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ شر پسند عناصر کی شناخت ویڈیو کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔ یہ بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ باہر سے کون کون لوگ شہر میں آئے تھے۔ ان سبھی لوگوں پر گینگسٹر اور این ایس اے ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز