چنڈی گڑھ کو اس وقت ’بلیک آؤٹ‘ (بجلی گل) کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ ہے بجلی ملازمین کی 72 گھنٹوں کی ہڑتال جو پیر کی نصف شب سے جاری ہے۔ اس بحرانی کیفیت سے نجات پانے کے لیے ہندوستانی فوج سامنے آئی ہے۔ حسب سابق بجلی فراہمی کے لیے جنگی سطح پر کام جاری ہے اور ہندوستانی فوج کے تقریباً 100 جوانوں کے ساتھ ساتھ انجینئروں کی ٹیم بھی لگی ہوئی ہے۔ اس درمیان ہندوستانی فوج نے بتایا ہے کہ تقریباً 80 پاور سنٹر کو بحال کر دیا گیا ہے۔ فوج نے بجلی نظام بحال کرنے کے لیے دہلی، جالندھر اور دیگر مقامات سے ٹیموں کو بلایا ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ جموں کے بعد یہ دوسرا موقع ہے جب اس طرح کے حالات میں فوج کو آگے آنا پڑا ہے۔ دراصل بجلی محکمہ کے کئی اہلکار ہڑتال پر چلے گئے ہیں جس کے سبب چنڈی گڑھ میں ’بلیک آؤٹ‘ کا مسئلہ پیدا ہو گیا ہے۔ بجلی نظام کو بحال کرنے کے لیے چنڈی گڑھ کے لیفٹیننٹ گورنر نے فوج سے گزارش کی تھی جس کے بعد فوج نے اپنا کام شروع کیا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بجلی محکمہ کے پرائیویٹیائزیشن کے خلاف 21 فروری کو بجلی اہلکار اچانک ہڑتال پر چلے گئے۔ اس کی وجہ سے چنڈی گڑھ میں بجلی کا بحران پیدا ہو گیا۔ تقریباً 36 گھنٹے سے زیادہ تک پورا چنڈی گڑھ تاریکی میں ڈوبا رہا۔ بجلی نہ ہونے کے سبب لوگوں کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ بڑی تعداد میں بجلی اہلکار 72 گھنٹے کی ہڑتال پر اس لیے چلے گئے کیونکہ مرکزی حکومت کے ذریعہ چنڈی گڑھ کے بجلی محکمہ کی نجکاری کی فائل کو کلیئر کر بجلی کا کام نجی کمپنی امیننٹ کو دینے کا قدم اٹھایا گیا۔ یونین کا الزام ہے کہ انتظامیہ نے ہائی کورٹ کے احکامات کو نظر انداز کر بجلی محکمہ کی نجکاری کی ہے۔ ملازمین اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
Published: undefined
بہرحال، بجلی ملازمین کی اس ہڑتال سے لوگوں کو کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پانی کی قلت بھی ہو رہی ہے اور دفاتر میں کام بھی ٹھپ پڑ گئے ہیں۔ تعلیم کا شعبہ بھی بجلی بحران سے متاثر ہوا ہے۔ آن لائن چلنے والی سبھی چیزیں پوری طرح سے ٹھپ ہو گئیں۔ لوگوں کی پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے بجلی محکمہ کے ملازمین کے لیے مشرقی پنجاب ایسما 1968 نافذ کر دیا۔ اس کے تحت چھ ماہ تک بجلی محکمہ کے ملازمین ہڑتال نہیں کر سکیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined