نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے حلقہ مصطفی آباد میں لوگ گزشتہ سال سے اقلیت ہونے کی سزا بھگت رہے ہیں، سال 2020 کے فروی ماہ میں ہوئے فرقہ ورانہ فساد کے زخم ابھی بھی تازہ ہیں۔ اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اتوار کے روز عآپ لیڈر درگیش پاٹھک اور مقامی رکن اسمبلی حاجی محمد یونس 25 فُٹا روڈ گلی نمبر 23 اور اس کے دونوں طرف آر سی سی سے نالہ کے تعمیراتی کام کا افتتاح کرنے پہنچے تھے۔ لیکن افتتاح سے قبل عآپ لیڈران کو سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
Published: undefined
مقامی لوگوں نے کالے جھنڈے دکھانے کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی بھی کی۔ اس پورے معاملہ کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے، جس میں مقامی لوگوں کی ناراضگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ نعرے بازی کر رہے لوگوں کا کہنا ہے کہ دونوں طرف آر سی سی سے نالہ نہیں بنایا جا رہا ہے، عآپ کے لوگ گمراہ کر رہے ہیں اس لئے ان کی پول کھولنے کے لئے ہم لوگ یہاں آئے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ مصطفی آباد حلقہ میں ایک سال قبل کیا ماحول تھا مگر عآپ اور اس کے سربراہ یہاں تک کہ ان کے ایم ایل اے گھر میں چھپ کر بیٹھے ہوئے تھے۔ تشدد میں کیا کچھ نہیں ہوا، اس کو بتانے کی ضرورت نہیں، ساری دنیا اس کے بارے میں بخوبی جانتی ہے۔
Published: undefined
ان لوگوں کا کہنا تھا کہ ہمارے مرکز کو نشانہ بنایا گیا، پھر بھی ہمارے مقامی ایم ایل اے خاموش تماشائی بنے رہے، اس لئے ہم لوگ عآپ لیڈران کی مخالفت کر رہے ہیں اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے اور مکمل جواب الیکشن کے دوران دیں گے۔ اس واقعہ سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ اب میٹھی میٹھی باتوں میں نہیں آنے والے، دہلی تشدد نے جو زخم ان کو دیئے ہیں وہ ابھی بھی تازہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز