قومی خبریں

بی جے پی کا کام نفرت پھیلانا اور دوسروں کی بےعزتی کرنا: اکھلیش

یو پی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یاد و نے موجودہ وزیر اعلیٰ پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ وہ صرف لوگوں کا دھیان بھٹکانے کے لئے کبھی جھاڑو اٹھا لیتے ہیں تو کبھی ماسک لگا لیتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

لکھنؤ۔ سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بی جے پی سے کوئی امید نہیں کی جا سکتی کیوں کہ اس کا کام صرف نفرت پھیلانا ہے۔

اکھلیش نے کہا’’ بی جے پی کام یہی ہے کہ نفرت پھیلاؤ، جھگڑا لگاؤ، دوسروں کی بے عزتی کرو۔‘‘ انہوں نے کہا ’’بی جے پی دوسروں پر الزام لگاتی ہے لیکن اب پورے صوبے میں بی جے پی کا راج ہے۔ بڑے شہروں میں سب سے زیادہ میئر بی جے پی کے ہیں لیکن پچھلے 10-15 دن سے کوڑا نہیں اٹھایا گیا۔‘‘ انہوں نے کہا’’ صرف لوگوں کا دھیان بھٹکانے کے لئے کبھی جھاڑو اٹھا لیتے ہیں تو کبھی ماسک پہن لیتے ہیں۔ ‘‘

اکھلیش نے کہا کہ ’’ کبھی جھاڑو لگانا اور کبھی جیب سے اوپیم (افیم ) کی پڑیا نکال لینا۔ اس کے علاوہ میں نہیں سمجھتا کہ بی جے پی کی کوئی اور سمت ہے۔‘‘

صوبے کی یوگی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آلو کےکسانوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ گنا کسانوں کے واجبات کی ادائیگی نہیں ہو پائی ہے ۔ ایسے حالات میں حکومت سے کیا امید کی جائے۔ اکھلیش نے کہا کہ سماجوادی حکومت نے 23 مہینے میں ایکسپریس وے تعمیر کر کے دیا تھا۔ اب موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پوروانچل ایکسپریس وے کی تعمیر جلد ازجلد کرائے۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ایکسپریس وے بنے گا تو صوبے کو فائدہ ہوگا۔ منڈی بنے گی تو کسانوں کو واجب دام ملیں گے۔ امول اور پراگ ڈیری جیسی دودھ کی ڈیریاں کھلیں گی تو دیہی معیشت اچھی ہوگی۔ لیپ ٹاپ تقسیم ہوں گے تو ہم ڈیجیٹل انڈیا کی سمت پر آگے بڑھیں گے۔ ‘‘

بی ایس پی سے اتحاد کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ ہم کوششوں میں مصروف ہیں کہ اتحاد کی کوئی صورت نکلے۔ انہوں نے کہا ’’ ہمارے تعلقات کسی سے خراب نہیں ہیں۔ ہم تعلقات کو ٹھیک کرنے میں سب سے آگے رہتے ہیں۔ ‘‘ نظم و نسق کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ پورے صوبے کی عوام جانتی ہے کہ نظم و نسق کے تعلق سے بی جے پی حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔

Published: undefined

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined