نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وفاداری تبدیل کر کے بی جے پی میں شامل ہونے والے لیڈران کو بے داغ کرنے والی بی جے پی کی ’واشنگ مشین‘ پوری طرح ’خودکار‘ ہو چکی ہے اور جو بھی پارٹی میں شمولیت اختیار کرتا ہے اس کے تمام ’گناہ‘ دھل جاتے ہیں!
Published: undefined
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا، ’’مودی کی واشنگ مشین ’فلی آٹومیٹک‘ (مکمل طور پر خودکار) ہو چکی ہے، جس لمحہ آپ بی جے پی میں شمولیت اختیار کرتے ہیں، آپ پوری طرح صاف ہو جاتے ہیں۔ مودی-شاہ کی طرف سے تفتیشی ایجنسیوں کے سیاسی ہتھیار کے طور پر بے دریغ استعمال نے نہ صرف ان ایجنسیوں کی خود مختاری کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ یہ برابری کے میدان اور جمہوریت کے لیے تباہ کن بن گئی ہے!‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ مودی حکومت کے دوران حزب اختلاف کے لیڈران پر سرکاری ایجنسیوں کی طرف سے مقدمہ دائر کرنا اور ان میں سے متعدد کا بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنا عام ہو چکا ہے۔ ملکارجن کھڑگے نے پوسٹ کے ساتھ اس حوالہ سے شائع ایک انگریزی رپورٹ بھی شیئر کی ہے۔
Published: undefined
کھڑگے نے جو رپورٹ شیئر کی ہے اس کے مطابق 2014 سے اب تک 25 حزب اختلاف کے لیڈران ایسے ہیں جن پر بدعنوانی کے الزامات عائد ہوئے اور انہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ رپورٹ کے مطابق عدعنوانی کے الزامات کا سامنا کرنے والے 25 میں سے 23 لیڈران کے کیس بند کر دئے گئے یا پھر تحقیقات معطل کر دی گئی۔
Published: undefined
رپورٹ کے مطابق این سی پی لیڈر اجیت پوار، سویندو ادھیکاری، اور ہمانتا بسوا سرما ایسے لیڈران ہیں جن کے خلاف چل رہے مقدمات ہی بند کر گئے تھے۔ این سی پی کا اجیت پوار دھڑا اس وقت بی جے پی کے ساتھ مل کر مہاراشٹر میں حکومت چلا رہا ہے۔ جبکہ ادھیکار اور سرما دونوں بی جے پی کا حصہ ہیں اور سرما تو فی الحال آسام کے وزیر اعلیٰ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined