قومی خبریں

ہریانہ پنچایت انتخاب میں بی جے پی کو لگا جھٹکا، رکن پارلیمنٹ کی بیوی کو آزاد امیدوار نے دی شکست، پنچکولہ میں صفایا

شکست خوردہ امیدواروں میں کروکشیتر کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نائب سنگھ سینی کی بیوی بھی شامل ہیں، جنھیں انبالہ میں ضلع پریشد کے وارڈ 4 سے ایک آزاد امیدوار نے ہرایا۔

بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس
بی جے پی کا پرچم، تصویر آئی اے این ایس 

ہریانہ میں حال ہی میں اختتام پذیر ضلع پریشد کے انتخاب میں برسراقتدار بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اسے سات اضلاع میں ضلع پریشد کی 102 سیٹوں میں سے صرف 22 سیٹوں پر کامیابی ملی۔ عآپ نے 143 پنچایت سمیتیوں اور 14 ضلع پریشد سیٹوں پر جیت حاصل کی۔ عآپ حمایت والے پانچ دیگر امیدواروں نے بھی جیت درج کی۔ پنچکولہ میں بی جے پی ضلع پریشد کی سبھی 10 سیٹوں پر ہار گئی ہے، جبکہ سرسا میں اسے 24 سیٹوں میں سے 10 پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

Published: undefined

ضلع پریشد کی 72 سیٹوں پر انتخاب لڑنے والی انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) نے 14 سیٹوں پر جیت حاصل کی۔ اہم اپوزیشن کانگریس اور بی جے پی کی معاون جن نایک جنتا پارٹی (جے جے پی) نے پارٹی کے نشان پر انتخاب نہیں لڑا تھا۔ کئی آزاد امیدواروں نے بھی جیت درج کی۔ حالانکہ سیاسی پارٹیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ آزاد امیدواروں کو ان کی حمایت تھی۔ انڈین لوک دل کے ایلن آباد رکن اسمبلی ابھے چوٹالہ کے بیٹے کرن چوٹالہ سرسا میں ضلع پریشد کے وارڈ 6 سے 600 سے زیادہ ووٹوں سے جیتے۔

Published: undefined

شکست خوردہ امیدواروں میں کروکشیتر کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نائب سنگھ سینی کی بیوی بھی شامل ہیں، جنھیں انبالہ میں ضلع پریشد کے وارڈ 4 سے ایک آزاد امیدوار نے ہرایا۔ کابینہ وزیر انل وج کے آبائی ضلع انبالہ میں بی جے پی 15 میں سے صرف 2 سیٹوں پر جیت حاصل کر سکی۔ انل وج کے انتخابی حلقہ انبالہ کینٹ میں واحد سیٹ عآپ کے حصے میں گئی۔

Published: undefined

بی جے پی ترجمان سنجے شرما نے دعویٰ کیا کہ 15 اضلاع میں بی جے پی حامی 151 امیدوار فتحیاب ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 22 ضلع پریشدوں کے 411 اراکین میں سے 300 سے زیادہ منتخب امیدواروں کی حمایت بی جے پی کے پاس ہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پنچایت انتخابات میں بی جے پی کی شکست منوہر لال کھٹر کی قیادت والی حکومت کے لیے 2024 میں ہونے والے اسمبلی انتخاب سے پہلے ایک الرٹ ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined