جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخاب کے اعلان کے بعد سبھی پارٹیاں سرگرم دکھائی دے رہی ہیں۔ کانگریس لیڈران بھی لگاتار میٹنگیں کر رہے ہیں اور انتخابی سرگرمیوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس درمیان کانگریس کے قومی ترجمان آلوک شرما نے ایک خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چاہے ہریانہ ہو یا دہلی، دونوں ہی جگہ کانگریس پارٹی اپنی طاقت پر انتخاب لڑے گی۔
Published: undefined
آلوک شرما نے انڈیا اتحاد کے تعلق سے کہا کہ ہریانہ ہو یا دہلی، انڈیا اتحاد کانگریس کا اتحاد نہیں تھا۔ اس کی شروعات نتیش کمار نے کی تھی، حالانکہ بعد میں وہ الگ ہو گئے۔ وہ کس دباؤ میں گئے، یہ تو وہی زیادہ بہتر بتا سکتے ہیں۔ لیکن دہلی اور ہریانہ اسمبلی کا انتخاب کانگریس بغیر کسی اتحاد کے لڑے گی۔ اس مرتبہ دہلی میں حیران کرنے والے نتائج دیکھنے کو ملیں گے، ہمارے بغیر کسی کی حکومت نہیں بنے گی۔ اس بار دہلی سے کیجریوال کا جو گھڑا ہے، وہ پھوٹ جائے گا۔
Published: undefined
آئندہ اسمبلی انتخابات پر بات کرتے ہوئے آلوک شرما نے کہا کہ ’’میرا ماننا ہے چاہے جموں و کشمیر ہو یا ہریانہ، کانگریس پارٹی اپنی طاقت پر حکومت بنائے گی۔ بی جے پی بری طرح ڈری ہوئی ہے۔ ملک اور جموں و کشمیر کے لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کی حکومت کے دوران جن 5 ہزار کشمیری پنڈتوں کو ملازمت دی گئی تھی، ان میں سے کتنے آج بھی وادی میں ہیں۔‘‘
Published: undefined
اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کانگریس ترجمان نے کہا کہ ہریانہ میں ہم دو تہائی اکثریت سے زیادہ سیٹیں جیت رہے ہیں۔ اگر جموں و کشمیر کی بات کی جائے تو ہماری حکومت بننے جا رہی ہے۔ اس کی بہترین مثال لیہہ لداخ ڈیولپمنٹ کونسل ہے جہاں ہم نے 22 میں سے 18 سیٹیں جیتی ہیں۔ وہاں سے ہمارا رکن پارلیمنٹ بھی جیت کر آیا ہے۔
Published: undefined
اس دوران آلوک شرما نے سرکاری ایجنسیوں کے بارے میں بھی اپنا نظریہ سامنے رکھا۔ انھوں نے کہا کہ سی بی آئی، انکم ٹیکس تمام جو ایجنسیاں ہیں، ان کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ ہمارا سیدھا ماننا ہے کہ اس کا غلط استعمال حکومت کے ذریعہ سے نہیں ہونا چاہیے۔ انھوں نے دہلی آبکاری معاملہ پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ آبکاری گھوٹالہ کا ایشو سب سے پہلے کانگریس نے اٹھایا تھا۔ ہم چاہتے ہیں کہ جلد از جلد جانچ ایجنسیاں ان کے اوپر کارروائی کرے۔ چارج شیٹ لے کر آئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا