نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر دگوجے سنگھ نے بی جے پی پر ’لوجہاد‘ پر دوہرہ رویہ اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایک طرف ’لوجہاد‘ کے خلاف کئی ریاستوں میں سخت قانون لانے کی کوشش کر رہی ہے، دوسری طرف بین مذہبی شادی کرنے والوں کو اعزازات اور انعامات سے نوازتی ہے۔
Published: undefined
دگوجے سنگھ نے کہا کہ بی جے پی عوام کو بیوقوف بناننے کا کھیل کر رہی ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا، ’’یہی بی جے پی کا دوہرہ کردار ہے۔ جو بی جے پی لیڈران مبینہ ’لوجہاد‘ کرتے ہیں انہیں بی جے پی عہدوں سے نوازتی ہے اور عوام کو بیوقف بنانے کے لئے قانون لانا چاہتی ہے۔‘‘
Published: undefined
اس ٹوئٹ کے ساتھ دگوجے سنگھ نے آچاریہ پرمود کے ایک ٹوئٹ کا بھی اشتراک کیا، جس میں بین مذہبی شادی کرنے پر بی جے پی کی حکمرانی والے اتراکھنڈ میں حوصلہ افزائی کے لئے رقم دینے کی بات کہی گئی ہے۔ آچاریہ پرمود نے بھی لکھا ہے، ’’پورے ملک میں ’لوجہاد‘ کے خلاف قانون اور دیو بھومی اتراکھنڈ میں حوصلہ افزائی۔ بی جے پی کا دوغلا کردار۔‘‘
Published: undefined
میڈیا رپورٹ کے مطابق اتراکھند حکومت کا محکمہ سماجی بہبود بین المذاہب اور بین الذات شادی کرنے والے جوڑوں کو 50 ہزار روپے نقد حوصلہ افزائی رقم فراہم کر رہا ہے۔ اس کے لئے شادی کا رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔ خیال رہے کہ اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت اگلے اسمبلی اجلاس میں ’لوجہاد‘ کے خلاف اتر پردیش انسداد غیر قانونی تبدیلی مذہب قانون 2020 لانے جا رہی ہے۔ اس میں جبراً تبدیلی مذہب پر 5 سال اور اجتماعی تبدیلی مذہب پر 10 سال کی سزا کا التزام کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
مدھیہ پردیش میں بھی شیو راج سنگھ چوہان حکومت ایسا ہی قانون لانے کی تیاری میں ہے۔ قانون کا مسودہ بھی تیار ہو چکا ہے۔ ایم پی فریڈم آف ریلیجن ایکٹ 2020 کے ڈرافت کے مطابق تبدیلی مذہب کرنے والوں کو پانچ سال کی سزا کا التزام کیا گیا ہے۔ ڈرافٹ کے مطابق ایسی شادی کو منسوخ کرنے کا اختیار فیملی کورٹ کو دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز