کشمیری پنڈتوں کے ایشو پر دہلی میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی رہائش کے سامنے مظاہرہ کرنے پہنچے بی جے پی لیڈر تیجسوی سوریہ کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ تیجسوی سوریہ اور تیجندر پال سنگھ بگّا بی جے پی کارکنان کے ساتھ وہاں مظاہرہ کرنے کے لیے پہنچے تھے۔ اس دوران وہاں بی جے پی کارکنان نے خوب ہنگامہ کیا۔ اس تعلق سے عام آدمی پارٹی (عآپ) نے بی جے پی کو سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عآپ لیڈر آتشی نے سوال کیا ہے کہ ’’کیا توڑ پھوڑ کرنے کے احکامات امت شاہ نے دیئے تھے؟‘‘
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق تیجسوی سوریہ پولیس کی بس کی چھت پر چڑھ گئے تھے۔ مظاہرہ کے دوران کیجریوال کے گھر کے دروازے کو لال رنگ سے پینٹ بھی کیا گیا ہے۔ پینٹ کرنے کو لے کر بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ کیجریوال کو یاد دلانا چاہتے تھے کہ کشمیری پنڈتوں کے ساتھ کس طرح نسل کشی ہوئی ہے۔ اس لیے وہ آج سڑکوں پر اترے ہیں۔ ’ٹائمز ناؤ‘ سے بات کرتے ہوئے تیجسوی سوریہ نے کہا کہ ’’اروند کیجریوال کو اس ملک کے ہندوؤں سے معافی مانگنی چاہیے۔ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمیں معافی نہیں ملتی۔‘‘
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی کارکنان نے اس مظاہرہ کے دوران توڑ پھوڑ بھی کی۔ اس سلسلے میں عآپ لیڈر راگھو چڈھا نے کہا کہ پنجاب میں شکست کے بعد سے بی جے پی بوکھلا گئی ہے۔ انھوں نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’عزت مآب وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال جی کی رہائش پر بی جے پی کے غنڈوں کے ذریعہ کیا گیا حملہ بے حد قابل مذمت ہے۔ پولیس کی موجودگی میں ان غنڈوں نےبیریکیڈ توڑے، سی سی ٹی وی کیمرا توڑا۔ پنجاب کی شکست کی بوکھلاہٹ میں بی جے پی والے اتنی گھٹیا سیاست پر اتر گئے۔‘‘
Published: undefined
عآپ کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل نے بی جے پی پر کیجریوال کی رہائش پر توڑ پھوڑ کرنے کا شدید الزام عائد کیا ہے۔ ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے ’’وزیر اعلیٰ کیجریوال کے گھر پر بی جے پی نے حملہ کیا! سیکورٹی بیریئر توڑا گیا، سی سی ٹی وی کیمرے ٹوٹے، بی جے پی کو دہلی پولیس کی مکمل حمایت رہی۔‘‘ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال کے خلاف ان کے بیان کے لیے یہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ کیجریوال نے کشمیری پنڈتوں کے قتل عام کو جھوٹا قرار دیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined