كلبرگی: کرناٹک میں کانگریس-جنتا دل (ایس) مخلوط حکومت کی رابطہ کمیٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلی سدارميا نے ہفتہ کو الزام لگایا کہ اپوزیشن پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کرناٹک حکومت کو گرانے کے لئے ہر حربوں کا استعمال کر رہی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ حکمران پارٹی کے ممبران اسمبلی کو لالچ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، ساتھ ہی انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بی جے پی کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔
Published: undefined
سدارميا نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما بی ایس يدی یورپا کی اقتدار کی بھوک کی وجہ سے غیر مطمئن ممبران اسمبلی کی شناخت کر کے انہیں نشانہ بنائے جانے کا کھیل ایک بار پھر شروع ہو گیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا ’’ہمارے رکن اسمبلی کسی لالچ کے شکار نہیں ہوں گے۔ کچھ رکن اسمبلیوں نے پہلے ہی بہت بڑی رقم کی پیشکش ٹھکرا دی ہے اور کچھ نے پیسے لینے کے بعد لوٹا دیئے‘‘۔
Published: undefined
انہوں نے يدی يورپا سے سوال پوچھا کہ ان کے پاس ممبران اسمبلی کو دینے کے لئے اتنے پیسے کہاں سے آئے۔ کیا یہ غیر قانونی دولت نہیں ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کو پیسے کے ذارئع کے بارے میں بتانا چاہیے۔
Published: undefined
غور طلب ہے کہ يدی يورپا نے کل کہا تھا کہ اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے اور کانگریس کے 20 سے زائد ممبر اسمبلی ایچ ڈی كمارسوامی کو وزیر اعلی کے طور پر قبول کرنے کو راضی نہیں ہیں۔ انهوں نے دعوی کیا تھا کہ 23 مئی کے بعد کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined