رائے پور: چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے مرکز میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی پر اپوزیشن جماعتوں کو روندنے اور کچلنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی جلد یا بدیر اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
ریاست گیر میٹنگ کے لیے روانہ ہونے سے قبل آج یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر بگھیل نے کہا کہ بی جے پی اپوزیشن پارٹیوں کو برداشت نہیں کر پارہی ہے اور اختلاف رائے کا احترام کرنا نہیں جانتی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کو روندنے اور کچل کر ختم کر دینے کی پالیسی پر کام کررہی ہے۔ جمہوری ملک میں اسے قبول نہیں کی جا سکتا، جلد یا بدیر اس کا خمیازہ انہیں بھگتنا پڑے گا۔
مہاراشٹر کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی وہاں تین جماعتوں کے مضبوط اتحاد سے خوفزدہ ہے اور اسے خدشہ ہے کہ اگر یہ اتحاد ہوتا ہے تو اسے 2024 میں مہاراشٹرا میں بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جن ایم ایل اے نے بغاوت کی ہے۔ وہ پہلے گجرات جاتے ہیں اور پھر بی جے پی کے زیر اقتدار آسام میں ڈیرہ ڈال دئیے ہیں، اگر انہیں بغاوت کرنی تھی تو مہاراشٹر میں رہ کر کارکنوں اور عوام کے درمیان رہ کر کرنی تھی اور انہیں اپنے فیصلے سے مطمئن کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے عوام سب کچھ وہ دیکھ رہے ہیں اور بی جے پی اور باغیوں دونوں کو سبق سکھائیں گے۔
فوج میں نافذ اگنی پتھ اسکیم پر مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مسٹر بگھیل نے کہا کہ ون رینک ون پنشن کا وعدہ کرکے اقتدار میں آنے والی حکومت نے اس اسکیم کے ذریعہ نو رینک نو پنشن کو نافذ کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج میں بہادری کے لئے تمغے ملتے ہیں۔ اب چار سال بعد ریٹائر ہونے کے بعد نوجوان شادی کے کارڈ پر سابق اگنیور کو چھپوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریٹائر میڈل یافتہ حکام نے اس اسکیم کی تنقید کی ہے اور اسے فوج کے ساتھ مضحکہ قرار دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز