راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی تشدد کی بنیاد پر ریاست میں اقتدار میں آنے کا خواب دیکھ رہی ہے۔
Published: undefined
دو روزہ دورے پر بیکانیر پہنچنے والے اشوک گہلوت نے کل سادول کلب گراؤنڈ کے ہیلی پیڈ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کرولی تشدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ماحول کو پرسکون کرنے کے بجائے اسے خراب کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
بجٹ کی تعریف کرتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا کہ ان کی حکومت نے اس سال ایسا خوشحال بجٹ پیش کیا ہے جسے ہر طبقہ کی جانب سے سراہا جا رہا ہے۔ اس بجٹ کی وجہ سے کانگریس کی مقبولیت سے خوفزدہ بی جے پی اب ریاست میں فرقہ پرستی کی آگ بھڑکانا چاہتی ہے۔ بی جے پی نے اس کی شروعات کرولی سے کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں بیٹھے بی جے پی لیڈروں نے راجستھان میں پارٹی لیڈروں کو راجستھان میں آگ بھڑکانے کی تنبیہ کی ہے، تب ہی ہماری حکومت بنے گی۔ مسٹر گہلوت نے کہا کہ اب بتاؤ یہ جمہوریت کہاں ہے؟ بی جے پی مذہب کے نام پر تشدد کو ہوا دے کر اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری جیسے سلگتے مسائل سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ ملک بھر میں پیدا ہونے والی تازہ ترین صورتحال پر گہلوت نے کہا کہ ملک میں ایک انتہائی خطرناک دور چل رہا ہے۔ مقبولیت کے لیے بی جے پی ایشوز کو کیا رنگ دے رہی ہے؟
Published: undefined
مسٹر گہلوت نے کہا کہ وہ پوچھنا چاہتے ہیں کہ بی جے پی جگہ جگہ کشیدگی پیدا کرکے ملک کو کہاں لے جانا چاہتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چاہے بی جے پی راجستھان میں آگ بھڑکانے کی کتنی ہی کوشش کرے، ہم ان کے منصوبوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ہماری پچھلی حکومت نے راجستھان میں کئی فلاحی اسکیمیں چلائی تھیں۔ بعد میں جب وسندھرا حکومت آئی تو ایک ایک کرکے اسکیمیں بند کردی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ (بی جے پی) کیسی سیاست کر رہے ہیں۔ ہماری حکومت نے کورونا سے پیدا ہونے والے سنگین معاشی بحران کے باوجود راجستھان میں تاریخی بجٹ پیش کیا ہے۔
Published: undefined
مسٹر گہلوت نے کہا کہ وہ نیچے سے لے کر کانگریس میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ اس دوران تنظیمی سطح پر کافی لڑائی ہوئی ہے۔ اس لیے میرا ارادہ یہ ہے کہ کانگریس کے نوجوان لیڈران جو تنظیم میں کام کر رہے ہیں، ان کو سبق پڑھانے آیا ہوں۔ بیکانیر میں منعقدہ این ایس یو آئی کے فنکشن میں وہ کانگریس کے نظریہ سے وابستہ نئی نسل کے لیڈروں کو ’رگڑائی‘ کا سبق سکھانے آئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز