مہاراشٹر میں گزشتہ کچھ دنوں کے دوران کئی فرقہ وارانہ فسادات ہوئے ہیں۔ اس تعلق سے شیوسینا ادھو گروپ نے اپنے ترجمان رسالہ ’سامنا‘ میں ایک مضمون کے ذریعہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سامنا میں لکھا گیا ہے کہ ’’بی جے پی کا فساد بھڑکا کر سیاسی روٹیاں سیکھنے کا کاروبار نسلوں سے چلا آ رہا ہے اور انتخاب نزدیک آتے ہی اس کاروبار میں سرمایہ کاری بڑھ جاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
شیوسینا ادھو گروپ نے ’سامنا‘ میں مضمون شائع کر ریاستی عوام کو محتاط رہنے کی تلقین کی ہے۔ شیوسینا کا کہنا ہے کہ ریاستی عوام ایسے لوگوں سے گھرے ہوئے ہیں جو آئین، قومی اتحاد اور مذہبی خیر سگالی کو درکنار کر اقتدار پانے کا لالچ رکھتے ہیں۔ ’سامنا‘ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی عوام کو مہاراشٹر کے مفادات کے لیے محتاط رہنا ہوگا۔ مہاراشٹر میں فسادات کی تجربہ گاہ کھول کر بی جے پی اور اس کے حامی سماجی بھائی چارہ کو بگاڑ کر ووٹوں کے پولرائزیشن کی کوششیں کر رہے ہیں۔
Published: undefined
’سامنا‘ کے اداریہ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جب سے ایکناتھ شندے-دیویندر فڑنویس اتحاد والی حکومت برسراقتدار ہوئی ہے، تب سے ریاست لگاتار مذہبی اور سماجی کشیدگی کی گواہ بن رہی ہے۔ اس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کچھ ایشوز کو آپسی سمجھ سے سلجھایا جا سکتا ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ وہ سماج کو تقسیم کر کے انتخاب لڑنا چاہتے ہیں۔ جس طرح انھوں نے مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے لیے شیوسینا کو توڑ دیا تھا۔ ’سامنا‘ میں یہ بھی لکھا گیا کہ اکولا، شیوگاؤں اور ناسک میں ہوئے حالیہ واقعات فکر کا سبب ہیں۔ مہاراشٹر میں سیاسی اسباب سے قصداً سماجی کشیدگی پیدا کی جا رہی ہے اور ایسا منظم و منصوبہ بند طریقے سے کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined