چنئی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے پیر کے روز کہا کہ حکمراں بی جے پی کانگریس کے نظریے سے ڈر رہی ہے۔ یہاں سکریٹریٹ میں راجیہ سبھا انتخابات کے لئے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) جیسی مرکزی ایجنسیوں کے بارے میں پوچھنے کی ضرورت نہیں ہے کہ حال ہی میں ان کے بیٹے پر چھاپے مارے گئے تھے۔ پارٹی ایم پی کارتی چدمبرم کی جگہ کا راجیہ سبھا کے لیے ان کی نامزدگی سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا، ’’آپ سب جانتے ہیں کہ شاہ رخ خان کے بیٹے آرین خان کے خلاف کیسز کس طرح ختم ہوئے۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین مرکزی حکومت کے خلاف میدان میں آ گئے ہیں۔ بی جے پی ان کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا غلط استعمال کر رہی تھی۔ کانگریس کے لوک سبھا لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے اسپیکر اوم برلا کو (کارتی چدمبرم کی دھمکی اور استحقاق کی خلاف ورزی کے بارے میں) لکھا ہے۔‘‘
Published: undefined
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا مرکزی حکومت ان سے ڈرتی ہے چدمبرم نے کہا، "میں شیر یا چیتا نہیں ہوں، میں ایک عام انسان ہوں، جو کانگریس کی نمائندگی کرتا ہے اور جو کانگریس پارٹی کے نظریے پر مضبوطی سے لکھ اور بول رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ایوان بالا میں کانگریس کے لیے صرف 10 سیٹیں ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ پارٹی میں بہت سے ایسے ہیں جو مجھ سے زیادہ مستحق ہیں۔‘‘
Published: undefined
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا تمل ناڈو بی جے پی کا یہ الزام کہ وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کا طرز عمل وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک مشترکہ تقریب میں 'خوفناک' تھا، انہوں نے کہا کہ ’’اس طرح کی تنقید غلط ہے، کیونکہ ریاستی حکومت نے وزیر اعظم کا اس وقت گرمجوشی سے خیرمقدم اور احترام کیا، جب وہ 31000 کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا اعلان کرنے کے لئے چنئی میں تھے۔‘’‘
Published: undefined
انہوں نے کہا "وزیراعظم نے اپنی حکومت کی کامیابیوں کے بارے میں بات کی، یہ درست ہے، ساتھ ہی، وزیراعلیٰ نے ریاستی ضروریات اور پروگراموں کے لیے فنڈز کا مسئلہ بھی اٹھایا، یہ بھی درست ہے۔ مجھے یہ تنقید سمجھ نہیں آتی کہ ایک درست اور دوسرا غلط!‘‘ چدمبرم نے یہ بھی کہا کہ ریاست میں کوئی جبراً تبدیلی مذہب نہیں کی گئی ہے یہ الزامات مضحکہ خیز اور جھوٹے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز