نئی دہلی: دہلی ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو، جو گزشتہ کئی ہفتوں سے دہلی کی عوام کی حالت جاننے کے لیے یاترا پر ہیں، انھوں نے بی جے پی کی ’پریورتن یاترا‘ کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ دراصل دہلی نیائے یاترا میں روز بہ روز عوام کی ایک اچھی خاصی تعداد اکٹھا ہو رہی ہے۔ دہلی کانگریس صدر کے ذریعہ اس یاترا کے دوران عوام کے درمیان جا کر ان کے مسائل کو دیکھنے اور سمجھنے کی کوشش کی گئی ہے۔ دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ اس یاترا کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے بی جے پی خوفزدہ ہو گئی ہے اور آناً فاناً اس نے بھی ایک یاترا کا اعلان کر دیا ہے، جس کا نام ہے ’پریورتن یاترا‘ ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ ’’بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کانگریس کی جانب سے چلائی جانے والی کسی بھی مہم کو کامیاب نہیں ہونے دینا چاہتیں۔ یہ دونوں پارٹیاں نہیں چاہتیں کہ عوام کی بھلائی کے لیے کوئی کام کیا جائے، ان کو یہ یاترا بوجھ لگ رہی ہے۔ دراصل ان کو آنے والے اسمبلی انتخاب میں اپنی شکست دکھائی دے رہی ہے۔ حالانکہ حکمراں جماعت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ دہلی کی ہوا بدل چکی ہے۔ لوگ اقتدار کی تبدیلی چاہتے ہیں، کانگریس کے ہاتھ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
دیویندر یادو نے کہا کہ بی جے پی 1998 سے دہلی کے اقتدار سے باہر چل رہی ہے۔ گزشتہ 26 سالوں سے بی جے پی کی کوشش ہے کہ وہ کیسے دہلی کے اقتدار پر قابض ہو۔ 2015 اور 2020 میں جب مودی لہر تھی اس وقت بھی دہلی کی عوام نے بی جے پی پر بھروسہ نہیں کیا۔ 2022 کے دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخاب میں بھی عوام نے اس سے 15 سالوں کی بدعنوانی کے عوض اقتدار کو چھین لیا۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کی بربادی میں جتنا ہاتھ بی جے پی کا ہے اتنا ہی کیجریوال حکومت کا بھی ہے۔ افسوس ہوتا ہے یہ سن کر کہ بی جے پی تبدیلی اور ترقی کی بات کر رہی ہے، جبکہ پچھلے 10 سالوں سے مودی حکومت نے عوام سے کیے گئے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کیا۔ ایسے حال میں عوام کس طرح دوبارہ اس پر بھروسہ کر سکتی ہے۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے بی جے پی کی ’پریورتن یاترا‘ کو ڈھونگ بتایا اور کہا کہ جب دہلی کی عوام کو حکمراں جماعت کی ضرروت تھی تب وہ سو رہے تھے۔ آج جب کانگریس عوام کے مسائل کو سن کر حل کرنے کی کوشش کر رہی تو ان کی نیند کھلی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب کیجریوال بدعنوان پالیسی کو نافذ کر رہی تھی تب بی جے پی بالکل خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی۔ کانگریس ہی وہ سیاسی پارٹی تھی جس نے عام آدمی پارٹی کی بدعنوانی کا کچا چٹھا کھولا، جس کی وجہ سے پارٹی کے سرکردہ لیڈران بشمول اروند کیجریوال کو سلاخوں کے پیچھے جانا پڑا۔ اس کے بعد کریڈٹ لینے اور سیاسی روٹی سینکنے کے لیے بدعنوانی کی حمایت کرنے والی بی جے پی سب سے آگے دکھائی دی۔
Published: undefined
کانگریس صدر دیویندر یادو نے سوال کیا کہ بی جے پی کس تبدیلی کی بات کر رہی ہے۔ جب کووڈ کے دوران لوگوں کو مرکزی اور ریاستی حکومت کی مدد کی ضرورت تھی، تب یہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی کہاں تھی؟ اس وقت اگر کسی نے عوام کے دکھ درد کو سمجھا اور مدد کی تو وہ صرف اور صرف کانگریس تھی۔ بی جے پی کی تاناشاہی اور کیجریوال کی بدعنوانی سے دہلی کی عوام کو نجات دلانے کا وقت آ گیا ہے۔ 2025 کے اسمبلی انتخاب میں دہلی کی عوام ایک بڑی تبدیلی کرنے جا رہی ہے، نیائے یاترا کے دوران ہم نے محسوس کیا ہے کہ لوگ کانگریس کا ’ہاتھ‘ تھامنے کے لیے تیار ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر سوشل میڈیا