امریکہ میں صدارتی انتخاب کا نتیجہ سامنے آ چکا ہے اور بہار میں اسمبلی انتخاب کے نتائج کل یعنی 10 نومبر کو سامنے آ جائیں گے۔ اس درمیان شیوسینا نے اپنے ترجمان ’سامنا‘ میں امریکہ میں ٹرمپ کی شکست اور بہار میں این ڈی اے کی ممکنہ شکست کو لے کر بی جے پی اور پی ایم مودی پر طنز کے تیر چلائے ہیں۔ شیوسینا نے سامنا میں لکھا ہے کہ ’’امریکہ میں اقتدار بدل چکا ہے اور بہار میں آخری پائیدان پر ہے۔‘‘ ساتھ ہی یہ بھی لکھا گیا کہ بی جے پی نے تو ’نمستے ٹرمپ‘ کیا تھا لیکن امریکی عوام نے ٹرمپ کو ’بائے بائے‘ کر دیا۔
Published: undefined
’سامنا‘ میں لکھا گیا ہے کہ ’’بہار اسمبلی انتخاب میں نتیش کمار کی قیادت والی این ڈی اے کی واضح شکست نظر آ رہی ہے۔ ’ہمارے علاوہ ملک اور ریاست میں کوئی متبادل نہیں‘ ایسی غلط فہمی پالنے والے لوگوں کو اقتدار سے بے دخل کرنے کا کام عوام کو ہی کرنا پڑتا ہے۔‘‘ مودی حکومت کے ذریعہ ’نمستے ٹرمپ‘ پروگرام کو بھی یاد کرتے ہوئے طنز کے تیر چلائے گئے ہیں اور لکھا گیا ہے کہ ’’ہندوستان کے بھاجپائی لیڈر اور برسراقتدار طبقہ ’نمستے ٹرمپ‘ کے لیے کروڑوں روپے اڑا رہے تھے۔ کورونا دور میں ٹرمپ کو گجرات میں مدعو کر کے سرکاری خرچ سے تشہیر کی گئی اور اسی سے کورونا کا انفیکشن پھیلا جسے مسترد نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
Published: undefined
ساتھ ہی سامنا میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’ہاتھ میں اقتدار، پیسہ اور غنڈوں کی ٹولی ہو تو جو چاہے وہ کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایسی مستی کی شکست ہے۔ ٹرمپ کے استقبال کے لیے ہمارے ملک میں پلک پانوڑے بچھا دیے گئے تھے، اسے نہیں بھولنا چاہیے۔ غلط آدمی کے ساتھ کھڑے رہنا ہمارا کلچر نہیں ہے۔ جمہوریت کا لیپ لگا کر کچھ لوگ نوٹنکی کرتے رہتے ہیں اور ’ہم ہی جمہوریت کے باپ ہیں‘ ایسا تاؤ دکھاتے رہتے ہیں۔ کملا ہیرس کے بارے میں سوشل میڈیا پر برائی کرنے میں بھاجپائی ہی آگے تھے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined