نئی دہلی: بی جے پی نے پارٹی کی ترجمان نوپور شرما کے بیان سے خود کو علیحدہ کر لیا ہے جس میں انہوں نے پیغمبر اسلامؐ پر توہین آمیز تبصرہ کیا تھا۔ پارٹی کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ وہ مذہبی اتحاد میں یقین رکھتی ہے۔ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور انچارج صدر دفتر ارون سنگھ نے کہا کہ ’’بی جے پی کسی بھی مذہب سے وابستہ عظیم اور قابل احترام شخصیتوں کی بے حرمتی قبول نہیں کرتی۔ کسی بھی مذہب و فرقہ کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا خیال قبول نہیں۔‘‘
Published: undefined
انچارج صدر دفتر کی جانب سے اتوار کے روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا، "ہندوستان کی ہزاروں سالوں کی تاریخ میں ہر مذہب پروان چڑھا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ بی جے پی کسی بھی مذہب کے کسی مذہبی شخص کی توہین کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔ پارٹی کسی بھی ایسے نظریے کے سخت خلاف ہے، جو کسی فرقے یا مذہب کی توہین کرتا ہے۔ بی جے پی ایسے کسی نظریے کی تشہیر نہیں کرتی۔"
Published: undefined
پارٹی نے کہا، "ہندوستان کا آئین ہر شہری کو اپنی پسند کے مذہب پر عمل کرنے کا حق دیتا ہے۔ جیسا کہ ہندوستان اپنی آزادی کا 75 واں سال منا رہا ہے، ہم ہندوستان کو ایک عظیم ملک بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ جہاں سب برابر ہیں اور ہو کوئی عزت کے ساتھ رہتا ہے، جہاں سبھی ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے لئے پرعزم ہیں، جہاں سبھی ترقی اور ترقی کے ثمرات سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
Published: undefined
معلوم ہوا ہے کہ نوپور شرما کے بیان پر مسلمانوں میں سخت غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور اس معاملہ پر جمعہ کے روز احتجاج کے دوران کانپور میں تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ قابل اعتراض بیان دینے کے معاملہ میں نوپور شرما کے خلاف مقدمہ بھی درج کرایا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز