این ڈی اے سے الگ ہونے کے بعد ایس بی ایس پی (سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی) سربراہ اور اتر پردیش کے سابق وزیر اوم پرکاش راجبھر لگاتار مرکز کی مودی حکومت کے ساتھ ساتھ اتر پردیش کی یوگی حکومت خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ تازہ حملہ انھوں نے ایودھیا میں تعمیر ہو رہے رام مندر کے تعلق سے چندہ وصولی کو لے کر کیا ہے۔ انھوں نے رام مندر تعمیر کے نام پر 1400 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیے جانے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی رام مندر کے نام پر الیکشن کے لیے چندہ جمع کر رہی ہے۔ حالانکہ راجبھر نے اپنے الزامات کے تعلق سے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ برسراقتدار بی جے پی نے راجبھر کے اس بیان کو سستی شہرت حاصل کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
Published: 10 Feb 2021, 9:10 PM IST
ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک خبر کے مطابق راجبھر نے الزام عائد کیا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے لیے روزانہ 100-100 کروڑ روپے کا چندہ وصول کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آخر مندر بنانے پر کتنی رقم خرچ ہوگی، مندر بنانے کے نام پر 1400 کروڑ روپے کا گھوٹالہ کیا گیا ہے اور بی جے پی رام مندر کے نام پر آئندہ اسمبلی الیکشن کے لیے چندہ جمع کر رہی ہے۔
Published: 10 Feb 2021, 9:10 PM IST
راجبھر نے اتر پردیش کے کچھ لیڈروں کے خلاف ریاستی حکومت کی کارروائی کے تعلق سے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے مئو سے بی ایس پی رکن اسمبلی مختار انصاری اور سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے خلاف یوگی حکومت کی کارروائی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت اس عمل کے ذریعہ ’ہندو-مسلم‘ کی سیاست کر رہی ہے۔ راجبھر نے کہا کہ ’’مختار انصاری کے خلاف 15 مقدمات ہیں جب کہ مافیا سے سیاسی لیڈر بنے برجیش سنگھ کے خلاف 105 مقدمات درج ہیں۔ دھننجے سنگھ اور ابھے سنگھ کے خلاف بھی 100-100 مقدمات ہیں۔ ان سبھی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی؟ بی جے پی حکومت کو صرف مختار انصاری اور عتیق احمد ہی کیوں دکھائی دے رہے ہیں۔‘‘
Published: 10 Feb 2021, 9:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 10 Feb 2021, 9:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز