ایسا لگتا ہے جیسے مہاراشٹر نونرمان سینا کے چیف راج ٹھاکرے بی جے پی سے ناراض ہیں۔ اسی ناراضگی کا نتیجہ ہے کہ انھوں نے بی جے پی کے خلاف سخت الفاظ استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔ انھوں نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پہلے دوسری پارٹیوں کے لیڈران پر بدعنوانی کا الزام لگاتی ہے اور پھر اسے اپنے ساتھ ملا لیتی ہے۔ بی جے پی کے ساتھ آنے والے گاڑی میں چھپ کر جاتے ہیں۔
Published: undefined
راج ٹھاکرے نے یہ بیان نوی ممبئی کے پنویل میں کارکنان اور پارٹی کے عہدیداروں کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے اس خطاب میں بی جے پی کو نصیحت دی کہ ’’بی جے پی کو دیگر پارٹیوں کو توڑنے کی جگہ خود کو مضبوط کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ وہ کنپٹی پر بندوق لگا کر لوگوں کو اپنے پاس بلاتی ہے۔ پہلے 70 ہزار کروڑ کی بدعنوانی کا الزام لگاؤ اور پھر ساتھ لے لو۔‘‘
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں بی جے پی کے ساتھ جانے والے شرد پوار کے بھتیجے اجیت پوار کو بھی راج ٹھاکرے نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ چھگن بھجبل نے اجیت پوار کو بتایا ہوگا کہ جیل کیسا ہوتا ہے، اس لیے اجیت دادا بی جے پی کے ساتھ چلے گئے۔ دراصل چھگن بھجبل منی لانڈرنگ معاملے میں 2018 میں جیل گئے تھے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ پیر کے روز راج ٹھاکرے نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں بی جے پی سے جڑنے کی پیشکش ملی تھی۔ انھوں نے کہا کہ حالانکہ میں نے فیصلہ نہیں لیا ہے۔ راج ٹھاکرے کو یہ پیشکش کس نے دیا، یہ انھوں نے نہیں بتایا۔ حالانکہ انھوں نے یہ ضرور کہا کہ انھوں نے کوئی فیصلہ نہیں لیا کیونکہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا شیوسینا گروپ اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی مہاراشٹر حکومت کا حصہ ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined