تمل سپر اسٹار وجے کی حال ہی میں ریلیز ہوئی فلم ’مرسل ‘ میں جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے دکھائے گئے مناظر سے بی جے پی برہم ہے۔ بی جے پی نے فلم پروڈیوسر سے ان مناظر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تمل بی جے پی کے صدر تمل سائی سندر راجن نے مرسل کے کچھ مناظر پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مناظر کے ذریعے لوگوں کو غلط پیغام دیا جا رہا ہے۔ وہیں مقامی چینلوں کے مطابق بی جے پی کے اعتراض کے بعد پروڈیوسر فلم سے یہ مناظر ہٹانے پر راضی ہو گئے ہیں۔
راہل گاندھی نے فلم کی مخالفت کئے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کیا ہے۔ راہل نے ٹوئٹ میں مودی پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا ، ’مودی جی ، تمل سنیما ثقافت اور زبان کا مؤثر ترجمان ہے ۔ ’تمل فخر‘ سے وابستہ فلم ’مرسل‘میں مداخلت کر کے اسے دبانے کی کوشش نہ کریں۔‘‘
Published: undefined
تمل سپر اسٹار کمال حسن نے ٹوئٹ میں کہا ،’’ مرسل کو منظوری دی گئی ہے۔ اسے دوبارہ سینسر کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ جوابی تنقید کے دوران دلائل پیش کریں۔ نقادوں کو خاموش کرنے کی کوشش نہ کریں ۔ہندوستان تبھی تابناک (شائن) ہو گا جب یہ بولے گا۔‘‘ واضح رہے کہ کمال حسن نے کچھ سال پہلے اپنی فلم ’وشواروپم ‘ پر تنازعہ ہونے پر ملک چھوڑنے کی دھمکی دی تھی۔
Published: undefined
سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سنیئر رہنما پی چدمبرم نے بھی اس معاملہ پر ٹوئٹ کیا ہے ۔ انہوں نے لکھا، ’’ بی جے پی ’مرسل ‘ کے ڈائیلاگ نکالنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ تصور کریں کیا ہوا ہوتا اگر آج ’پراسکتی ‘ریلیز ہوئی ہوتی۔‘‘ واضح رہے کہ پی چدمبرم نے جس فلم ’پراسکتی ‘ کا ذکر اپنے ٹوئٹ میں کیا ہے وہ 1952 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس میں نہ صرف براہمنوں کی خامیوں کو ظاہر کیا گیا تھا بلکہ کئی دیگر سماجی مسائل بھی اٹھائے گئے تھے۔ اس فلم کو برہمن مخالف قرار دیتے ہوئے ہنگامہ ہوئی تھی۔ ایک خاص طبقہ نے اس فلم پر پابندی لگانے کی مانگ بھی کی تھی اس کے باوجود فلم میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی تھی۔
Published: undefined
قبل ازیں جنوب کی فلم ’کبالی ‘کے ڈائریکٹر رجنیت نے بھی فلم کے حق میں آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مرسل سے جی ایس ٹی سے متعلق کسی سین کو ہٹائے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔
سی پی ایم نے بھی بی جے پی کی طرف سے فلم کی مخالفت کرنے کو آزادیٔ رائے پر حملہ بتایا ہے۔
دریں اثنا فلم ’مرسل ‘کو باکس آفس پر کافی سراہا جا رہا ہے اور فلم کی کمائی بھی زوروں پر ہے۔ اداکاروجے کی اس فلم میں ڈیجیٹل انڈیا، نوٹ بندی اور جی ایس ٹی پر طنز کیا گیا ہے۔ فلم کا ایک ڈائیلاگ کافی شہرت حاصل کر رہا ہے جو اس طرح ہے ’’سنگاپور میں 7 فیصد جی ایس ٹی ہے اس کے باوجود میڈیکل سہولت ملتی ہے جبکہ ہمارے ملک میں 28 فیصد جی ایس ٹی ہے اس کے باوجود یہاں کوئی اسپتال مفت نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined