بہار میں نتیش ایک بار پھر برسراقتدار ہو گئے ہیں اور کئی اراکین اسمبلی نے پیر کے روز اسمبلی اجلاس کے پہلے دن حلف بھی لے لیا۔ لیکن اب اسمبلی اسپیکر کو لے کر حکمراں طبقہ اور اپوزیشن میں رسہ کشی شروع ہو گئی ہے۔ ایک طرف این ڈی اے نے اسپیکر کے لیے اپنا امیدوار پیش کیا ہے، اور دوسری طرف مہاگٹھ بندھن لیڈر تیجسوی یادو نے سیوان اسمبلی حلقہ سے فتحیاب ہوئے اودھ بہار چودھری کو میدان میں اتار دیا ہے۔ حالانکہ بہار اسمبلی اسپیکر کا سلیکشن برسراقتدار طبقہ کی جانب سے کیے جانے کی روایت رہی ہے، لیکن اس مرتبہ اس عہدہ کے لیے انتخاب طے مانا جا رہا ہے۔
Published: undefined
آر جے ڈی قانون ساز پارٹی لیڈر تیجسوی یادو نے منگل کے روز کہا کہ مہاگٹھ بندھن کی جانب سے اودھ بہاری چودھری نے نامزدگی کا پرچہ داخل کر دیا ہے۔ انھوں نے چودھری کی جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں اسمبلی اسپیکر کا عہدہ اہم اور ذمہ داری والا ہے۔ اس عہدے پر فائز شخص کو حریف اور حلیف جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے، سب کی باتوں پر غور کرنا ہوتا ہے، اور اس کے لیے تجربہ کا ہونا بہت ضروری ہے۔
Published: undefined
اے آئی ایم آئی ایم کی حمایت کے تعلق سے سوال پوچھے جانے پر تیجسوی یادو نے کہا کہ وہ سبھی اراکین اسمبلی سے گزارش کریں گے کہ وہ تجربہ کار شخص کو اسپیکر چننے کے لیے ووٹ دیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ چودھری پہلی بار 1985 میں رکن اسمبلی بنے تھے اور اب تک پانچ بار رکن اسمبلی رہے ہیں۔ انھوں نے این ڈی اے کے اراکین اسمبلی سے بھی تجربہ کار لیڈر کو اسپیکر بنائے جانے کی اپیل کی۔
Published: undefined
اِدھر امیدوار بننے کے بعد چودھری نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن نے انھیں اسمبلی اسپیکر عہدہ کے لیے امیدوار بنایا ہے۔ انھوں نے سبھی اراکین اسمبلی کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ وہ اسپیکر بننے کے بعد بلا تفریق ایوان چلانے کا کام کریں گے اور سبھی قوانین و ضوابط پر عمل کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ نو تشکیل اسمبلی اسپیکر کے لیے اب بدھ کو ووٹنگ ہوگی۔
Published: undefined
دوسری طرف این ڈی اے نے بی جے پی رکن اسمبلی وجے کمار سنہا کو اسپیکر عہدہ کا امیدوار بنایا ہے۔ انھوں نے بھی اپنی نامزدگی کا پرچہ داخل کر دیا ہے۔ سنہا نے منگل کے روز کہا کہ ’’پارٹی قیادت نے مجھ پر جو اعتماد ظاہر کیا ہے، اس پر میں پوری طاقت کے ساتھ کھرا اترنے کی کوشش کروں گا۔ قیادت کا وقار بڑھانے کے لیے میں پوری تندہی کے ساتھ کام کروں گا۔‘‘ واضح رہے کہ لکھی سرائے کے رکن اسمبلی وجے کمار سنہا بہار حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں۔
Published: undefined
بہار اسمبلی اسپیکر کے لیے دو امیدواروں کے ذریعہ پرچہ نامزدگی داخل کیے جانے کے بعد بی جے پی رکن اسمبلی سنجے سراوگی نے کہا کہ این ڈی اے کے پاس اکثریت ہے اور ان کے امیدوار کی جیت طے ہے۔ انھوں نے ساتھ ہی کہا کہ جمہوریت میں سبھی کو امیدوار اتارنے کا حق ہے، حالانکہ این ڈی اے کی فتح یقینی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ بہار کی 243 رکنی اسمبلی میں این ڈی اے کے پاس 125 اراکین ہیں جب کہ مہاگٹھ بندھن کے پاس 110 اراکین ہیں۔ اس کے علاوہ اے آئی ایم آئی ایم کے 5، بہوجن سماج پارٹی و جن شکتی پارٹی کے 1-1 اراکین ہیں۔ 1 آزاد امیدوار نے بھی اس بار اسمبلی میں اپنی سیٹ مقرر کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز