شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون، این آر سی و این پی آر کے خلاف مظاہرہ کئی ہفتوں سے جاری ہے اور اس کو لے کر بی جے پی کے وزراء و سرکردہ لیڈران کے متنازعہ بیانات کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ تازہ بیان بی جے پی کے نوجوان رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ کا سامنے آیا ہے اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ انھوں نے بیان لوک سبھا میں دیا ہے۔ شاہین باغ مظاہرہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تیجسوی سوریہ نے کہا کہ "اکثریتی طبقہ کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، ورنہ ملک میں ایک بار پھر مغل حکمرانی لوٹ سکتی ہے۔" تیجسوی نے یہ بیان بدھ کے روز لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کی تقریر پر شکریہ کی تجویز مذاکرہ کے دوران دیا۔
Published: 06 Feb 2020, 2:11 PM IST
شاہین باغ میں جاری مظاہرہ کا تذکرہ کرتے ہوئے تیجسوی سوریہ نے کہا کہ "اگر اکثریتی طبقہ محتاط نہیں رہا تو مغل حکومت دور نہیں ہے۔" تیجسوی کے اس متنازعہ بیان پر ایوان میں زبردست ہنگامہ بھی ہوا۔ ان ہنگاموں کے درمیان انھوں نے یہ بھی کہا کہ شہریت قانون پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے مظلوم اقلیتوں کو شہریت دینے کا قانون ہے، یہ کسی کی شہریت لے نہیں سکتا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو بھی معلوم ہے کہ سی اے اے کا یہاں کسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اس کے بعد بھی مخالفت کی جا رہی ہے جو مایوس کن ہے۔
Published: 06 Feb 2020, 2:11 PM IST
غور طلب ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک کے کئی حصوں میں احتجاجی مظاہرہ جاری ہیں۔ دہلی کے شاہین باغ اور یو پی کے لکھنؤ میں خواتین دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ شاہین باغ کی بات کریں تو یہاں پر خواتین گزشتہ ڈیڑھ مہینے سے دھرنے پر بیٹھی ہیں اور ایک شرپسند نوجوان کے ذریعہ فائرنگ کیے جانے کے باوجود اپنا مظاہرہ پوری شدت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
Published: 06 Feb 2020, 2:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 06 Feb 2020, 2:11 PM IST