فلم اداکار اور پنجاب کے گرداس پور سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سنی دیول سے متعلق بری خبر سامنے آئی ہے۔ بی جے پی کے ٹکٹ پر قابل ذکر کامیابی حاصل کرنے والے سنی دیول کی پارلیمانی رکنیت پر خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ اس خطرہ کی وجہ لوک سبھا انتخاب کے دوران ان کے ذریعہ کیا گیا خرچ ہے جس سے متعلق انتخابی کمیشن نے سنی دیول کو نوٹس بھیجا ہے۔
Published: 19 Jun 2019, 4:10 PM IST
دراصل انتخابی کمیشن نے لوک سبھا انتخاب کے لیے فی امیدوار کل خرچ کی حد 70 لاکھ روپے طے کی تھی اور ضابطے کے مطابق اگر کوئی امیدوار اس طے حد سے زیادہ خرچ کرتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی قانون یہ بھی ہے کہ اگر کوئی امیدوار زیادہ خرچ کر کے کامیاب بھی ہو گیا تو بھی کمیشن کارروائی کرتے ہوئے کامیاب امیدوار کی رکنیت منسوخ کر دوسرے نمبر پر رہے امیدوار کو کامیاب قرار دینے کا اہل ہے۔
Published: 19 Jun 2019, 4:10 PM IST
ذرائع کے مطابق سنی دیول نےانتخابی تشہیر کے دوران 86 لاکھ سے زائد روپے خرچ کیے ہیں اور اس کی خبر انتخابی کمیشن تک پہنچ گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمیشن نے نوٹس بھیج کر ان سے وضاحت طلب کی ہے۔ سنی دیول کے خرچ کا حساب کتاب لگانے میں مصروف انتخابی آبزرورس نے ان سے دوبارہ تفصیل طلب کی ہے۔ اس سلسلے میں سنی دیول کے لیگل ایڈوائزروں کا کہنا ہے کہ الیکشن خرچ کا جائزہ لینے میں انتخابی کمیشن کی ٹیم سے غلطی ہو گئی ہے۔ جلد ہی الیکشن آبزرور کو جانچ کرنے کے بعد خرچ کی صحیح جانکاری دے دی جائے گی۔
Published: 19 Jun 2019, 4:10 PM IST
قابل ذکر ہے کہ گرداس پور سیٹ سے سنی دیول سے شکست کھانے والے کانگریس امیدوار سنیل جاکھڑ نے الیکشن میں 63 لاکھ، عآپ کے پیٹر مسیح نے 7 لاکھ 65 ہزار، لال چند کٹاروچک نے 9 لاکھ 62 ہزار روپے خرچ کیے۔ سنی دیول ہی ہیں جنھوں نے طے حد سے زیادہ خرچ کی اور اس خرچ کی دوبارہ جانچ کمیشن کرا رہی ہے۔
Published: 19 Jun 2019, 4:10 PM IST
الیکشن کمیشن کے مطابق آر پی ایکٹ 1951 کی دفعہ 77 کے مطابق اگر کوئی امیدوار طے حد سے زیادہ خرچ کر انتخابی کمیشن سے اس جانکاری کو چھپاتا ہے تو اسے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ دوسری طرف کانگریس امیدوار سنیل جاکھڑ نے کہا کہ ضابطوں کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر انتخابی کمیشن کو چاہیے کہ وہ سنی دیول کے خلاف کارروائی کرے۔
Published: 19 Jun 2019, 4:10 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 19 Jun 2019, 4:10 PM IST
تصویر: پریس ریلیز