بی جے پی کا عام کارکن ہویا رکن اسمبلی یا پھر رکن پارلیمنٹ ہو کوئی بھی متنازعہ بیان دینے سے پہلے ایک مرتبہ بھی نہیں سوچتا اور ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے متنازعہ بیان دینا ان کی فطرت میں شامل ہے۔ اب راجستھان کے الور سے بی جے پی کے رکن اسمبلی بنواری لال سنگھل نے مسلمانوں کو لےکر ایک متنازعہ بیان دیا ہے۔
بنواری لال نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر لکھا ہے ’’عورتیں خرید کر مسلمان بچے پیدا کرتے ہیں تاکہ سال 2030 تک ملک کے اقتدار پر ان کا قبضہ ہو جائے۔‘‘ بنواری لال یہیں نہیں رکے انہوں نے آگے لکھا ہے ’’ سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت مسلمانوں کی آبادی بڑھائی جا رہی ہے۔ ہندو جوڑے ایک یا دو بچے پیدا کر رہے ہیں جبکہ مسلم جوڑے 8سے 14بچے پیدا کر رہے ہیں۔ مسلمانوں کی آبادی بڑھنے سے ہندوستان کا وزیر اعلی، وزیر اعظم اور صدر مسلمان ہو گا اور ہندوؤں کو جیل میں ٹھوس دیں گے‘‘۔ اس پوسٹ کے آخر میں لکھا ہے کہ یہ میرا ذاتی تجربہ ہے جس کی بنیاد پر میں یہ بات کہہ رہا ہوں اور لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے یہ پوسٹ لکھ رہا ہوں۔
بنواری لال نے صفائی دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’ہندو ایک یا دو بچوں کی تعلیم کی فکر کرنے میں لگے رہتے ہیں لیکن مسلمانوں کی فکر ہے کہ کیسے آبادی بڑھاکر ملک پر قبضہ کیا جائے۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا کہ تعلیم اور ترقی مسلمانوں کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتی۔‘‘ انہوں نےلکھا یہ میری ذاتی رائے ہے۔
واضح رہے بنواری لال اپنی سخت گیر ہندو شبیہ کے لئے جانے جاتے ہیں اور اکثر اپنے بیانوں کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔وہ الور سے دوسری مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined