جموں و کشمیر حکومت میں وزیر رہ چکے لال سنگھ نے کشمیر کے صحافیوں کو متنبہ کرتے ہوئے انھیں حد میں رہنے کی تلقین کی ہے۔ میڈیا سے بات چیت کے دوران بی جے پی ممبر اسمبلی لال سنگھ نے کہا کہ "کشمیر کے صحافیوں نے غلط ماحول پیدا کر دیا تھا۔ اب تو میں کشمیر کے صحافیوں سے کہوں گا کہ آپ بھی اپنی صحافت کی لائن طے کر لیں کہ کس طرح رہنا ہے۔ ویسے رہنا ہے جیسے شجاعت بخاری کے ساتھ ہوا ہے؟ اسی لیے اپنے آپ کو سنبھالیں اور ایک لائن کھینچیں، تاکہ یہ بھائی چارہ نہ ٹوٹے اور بنا رہے۔"
Published: undefined
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی ممبر اسمبلی لال سنگھ کے بیان پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ "عزیز صحافیوں، آپ کے ساتھیوں کو بی جے پی کے ممبر اسمبلی سے دھمکی ملی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ شجاعت بخاری کی موت اب غنڈوں کے لیے صحافیوں کے خلاف ایک ہتھیار بن گیا ہے۔"
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ لال سنگھ وہی ممبر اسمبلی ہیں جنھیں کٹھوعہ عصمت دری معاملے میں ملزمین کی طرفداری کرنے کے سبب وزارتی عہدہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ کٹھوعہ عصمت دری کے ملزمین کے حق میں نکالی گئی ریلی میں لال سنگھ نے بھی حصہ لیا تھا جس کی مخالفت پورے ملک میں ہوئی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined