مرکز اور اتر پردیش میں ’زیرو ٹولرینس‘ کی پالیسی کے ساتھ کام کرنے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی حکومت کے خلاف ان کے ہی ممبر اسمبلی نے محاذ کھول دیا ہے۔ اورائی سے بی جے پی ممبر اسمبلی دینا ناتھ بھاسکر نے الزام لگایا ہے کہ ریاست کی تحصیلوں میں بدعنوانی کا بول بالا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ضلع کی تحصیلوں میں فریادیوں کا کام بغیر رشوت لیے نہیں ہوتا ہے۔ دینا ناتھ بھاسکر کا کہنا ہے کہ چاہے وراثت کی رجسٹری درج کرانی ہو یا پھر تحصیل میں کوئی بھی کام کرانا ہو، افسران اور ملازمین بغیر ’سروس چارج‘ لیے کام نہیں کرتے۔
دینا ناتھ بھاسکر نے اس طرح کی شکایتیں بار بار ملنے کا اعتراف کیا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ ’’بہت زیادہ شکایتیں موصول ہونے کے بعد بھی جب کوئی کارروائی نہیں ہوئی تو مجھے حامیوں کے ساتھ اورائی تحصیل میں دھرنے پر بیٹھنا پڑا۔‘‘ دینا ناتھ تحصیل میں رشوت خوری بند نہیں ہونے کے سبب پارٹی کے کئی لیڈروں سمیت دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔ ممبر اسمبلی کا الزام ہے کہ ان کے پاس علاقے کے لوگ پچھلے کئی دنوں سے شکایت لے کر آ رہے ہیں اور وہ بتا رہے ہیں کہ اورائی تحصیل، بلاک اور تھانہ پوری طرح سے بدعنوانی میں ملوث ہیں اور زمین کے ناپ، وراثت درج کرنے اور اس طرح کے دوسرے کاموں میں کھلے عام پیسے لیے جا رہے ہیں۔
دینا ناتھ بھاسکر کا کہنا ہے کہ حکومت کی منشا ہے کہ حکومتی دفاتر بدعنوانی سے پاک ہوں، لیکن ایسا نہیں ہو رہا ہے۔ ذیلی سطح کے افسران اور ملازمین سدھرنے کے لیے تیار نہیں ہیں اس لیے مجبوراً انھیں دھرنے پر بیٹھنا پڑا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز