’بھارت جوڑو یاترا‘ کے دوران ہریانہ کے پانی پت میں ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور انکم ٹیکس سمیت مختلف ذرائع سے جمہوری طور پر منتخب حکومت کو غیر مستحکم کرنے کے لیے اقتدار کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
Published: undefined
پانی پت میں ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ ’’آج تک کسی وزیر اعظم، کسی وزیر داخلہ نے جھوٹ نہیں بولا، لیکن یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں کہ ہم دو کروڑ ملازمتیں دیں گے، کبھی ہر اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے دینے کی بات کرتے ہیں، لیکن سب جھوٹ ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کانگریس نے حکومتیں بنائیں، لیکن اراکین اسمبلی کو لالچ دے کر بی جے پی نے اپنی حکومت تشکیل دے دی، جب کہ وہ جمہوریت کی حفاظت کرنے کی بات کرتے ہیں۔ بی جے پی کا اصل مقصد نفرت بانٹنا ہے لیکن بھارت جوڑو یاترا ان عناصر سے لڑ رہی ہے اور کامیاب ہوگی۔‘‘
Published: undefined
اس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی مرکز کی مودی حکومت اور اس کی پالیسیوں کی شدید تنقید کی۔ انھوں نے اگنی ویر منصوبہ کی خامیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہلے ایک فوجی 15 سال تک ملک کی خدمت کرتا تھا اور مناسب تربیت اسے دی جاتی تھی۔ اسے سبکدوش ہونے کے بعد بھی فائدے ملتے تھے، لیکن اب 5 سال بعد وہ بے روزگار ہو جائے گا۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ پانی پت کبھی میڈیم مینوفیکچررس کا ہَب ہوا کرتا تھا، لیکن اب حالات بدل گئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’نوٹ بندی، جی ایس ٹی کوئی مثبت پالیسی نہیں تھی، بلکہ چھوٹے اور میڈیم صنعتوں کو تباہ کرنے کا اسلحہ تھا۔‘‘ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ملک کی پوری دولت صرف 200 سے 300 لوگوں کے پاس محدود ہو کر رہ گئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں جاری بھارت جوڑو یاترا تین دن مغربی اتر پردیش میں گزارنے کے بعد اب ہریانہ میں داخل ہو چکی ہے۔ ہریانہ کے بعد یہ یاترا پنجاب اور پھر ہماچل پردیش ہوتے ہوئے جموں و کشمیر میں جا کر ختم ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined