ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 25 نومبر کو جس ایشیا کے سب سے بڑے اور دنیا کے چوتھے سب سے بڑے جیور انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا افتتاح کیا تھا، اسے لے کر سوشل میڈیا پر ایک بار پھر بحث شروع ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ اس ائیرپورٹ کے افتتاح سے پہلے مودی کے وزیر لگاتار ٹوئٹ پر ٹوئٹ کر وزیر اعظم کو خوش کرنے میں لگے تھے۔ لیکن اس درمیان ان سے ایک بڑی غلطی ہو گئی، جس سے اب حکومت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
دراصل ٹوئٹ یہ تھا کہ ’’35 ہزار کروڑ کی لاگت سے بن رہے اس ائیرپورٹ کا وزیر اعظم آج افتتاح کریں گے۔‘‘ تقریباً سبھی وزراء نے یہ ٹیکسٹ اور تصویر فوراً کاپی پیسٹ کر اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے وال پر لگایا۔ لیکن انھیں اس بات کا اندازہ بالکل نہیں تھا کہ وہ تصویر نوئیڈا ائیرپورٹ کے ماڈل کی نہیں بلکہ پڑوسی ملک چین کے بیجنگ واقع ائیرپورٹ کی تھی۔
Published: undefined
آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی لیڈروں نے اپنے ٹوئٹ میں جو تصویر شیئر کی ہے وہ نوئیڈا انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے ماڈل کی تصویر بتائی جا رہی ہے، لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ وہ نوئیڈا کی نہیں بلکہ چین کے بیجنگ واقع ڈیکسنگ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تصویر ہے۔ اس بات کا انکشاف شین شیوئی نے کیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ شین شیوئی چین میں اسٹیٹ ایفی لیٹڈ میڈیا کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ انھوں نے بی جے پی کے وزراء کے ذریعہ کیے گئے ٹوئٹ کی تصویر اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کرتے ہوئے لکھا- غلطی... مجھے جان کر حیرانی ہو رہی ہے کہ حکومت ہند کے افسران کو اپنی حصولیابیوں کو گنانے کے لیے چین کے ڈیکسنگ انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تصویروں کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔ یہ ٹوئٹ کرتے ہوئے شین نے پیشانی پر ہاتھ رکھے ہوئے اموجی بھی شیئر کیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز