مہاراشٹر بی جے پی کے سربراہ چندر شیکھر باونکولے کے بیٹے سنکیت باونکولے کی آڈی کار نے ناگپور میں کئی گاڑیوں کو ٹکر مار دی۔ اس معاملے میں ڈرائیور سمیت دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے یہ اطلاع دی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ یہ واقعہ پیر کی صبح پیش آیا۔ آڈی شکایت کنندہ جتیندر سون کامبلےکی کار اور ایک موپیڈ سے ٹکرا گئی۔ جس کی وجہ سے دو افراد زخمی ہوگئے۔
Published: undefined
پولیس کے مطابق یہ واقعہ ناگپور کے رامداس پیٹھ علاقے میں پیش آیا۔ سیتا بلدی پولیس اسٹیشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ رات ایک بجے آڈی کار نے سب سے پہلے شکایت کنندہ جتیندر سون کامبلےکی کار کو ٹکر ماری۔ اس کے بعد یہ ایک موپیڈ سے ٹکرا گئی۔ اس میں سوار دو افراد زخمی ہوگئے۔ اس کے بعد مانکاپور علاقے کی طرف جا رہی آڈی نے کچھ اور گاڑیوں کو ٹکر مار دی۔ وہاں ایک ٹی پوائنٹ پر آڈی نے پولو کار کو ٹکر مار دی۔ اس میں موجود لوگوں نے آڈی کا پیچھا کیا اور اسے مانکاپور پل کے قریب روک دیا۔ اس نے بتایا کہ سنکیت باونکولے سمیت تین لوگ بھاگ گئے۔
Published: undefined
پولس نے مزید کہا کہ پولو کار میں سفر کرنے والے لوگوں نے آڈی ڈرائیور ارجن ہورے اور رونیت چٹموار کو روکا۔ اسے تحصیل تھانے لے جایا گیا۔ اس کے بعد اسے مزید تفتیش کے لیے سیتا بلدی پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔
Published: undefined
نیوز پرٹل ’ے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق افسر نے بتایا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تب آڈی میں سفر کرنے والے لوگ دھرم پیٹھ کے ایک بیئر بار سے واپس آ رہے تھے ۔ تاہم پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ان میں سے کوئی نشے میں تھا یا نہیں۔ جتیندر سون کامبلے کی شکایت کی بنیاد پر لاپرواہی سے گاڑی چلانے اور دیگر معاملات پر مقدمہ درج کیا گیا۔ تاہم بعد میں ڈرائیور ارجن ہورے اور رونیت چٹموار کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ مزید تفتیش جاری ہے۔
Published: undefined
مہاراشٹر بی جے پی کے سربراہ چندر شیکھر باونکولے نے بھی اس واقعہ پر رد عمل ظاہر کیا، انہوں نے اعتراف کیا کہ آڈی کار ان کے بیٹے کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔ پولیس فریقین کی طرفداری کئے بغیر تفصیلی تحقیقات کرے۔ قصورواروں کے خلاف فرد جرم عائد کی جائے اور مناسب کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کسی پولیس افسر سے بات نہیں کی، قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined