بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی نے ہاتھرس عصمت دری واقعہ پر ریاستی حکومت اور پولیس کی کارروائی کو غلط قرار دیتے ہوئے آج کہاکہ اس سے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور بی جے پی کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔
Published: undefined
رشی کیش میں و اقع آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں کورونا انفیکشن کا علاج کرارہی محترمہ بھارتی نے یوگی آدتیہ ناتھ سے خطاب کرتے ہوئے ایک کے بعد ایک ٹویٹ کئے۔ انہوں نے کہا کہ جناب یوگی آدتیہ ناتھ جی، آپ کو معلوم ہوگا کہ میں کورونا پازیٹیو ہونے کی وجہ سے ایمس رشی کیش میں کورونا وارڈ میں داخل ہوں۔ آج میرا ساتواں دن ہے اور اس لئے میں اجودھیا معاملے پر خصوصی سی بی آئی عدالت میں بھی پیش نہیں ہوسکی۔ حالانکہ میں کسی سے ملاقات نہیں کرسکتی، فون نہیں کرسکتی لیکن ٹی وی ہے جس سے خبر ملتی ہے۔
Published: undefined
محترمہ بھارتی نے کہا کہ میں نے ہاتھرس کے واقعہ کے بارے میں دیکھا۔ پہلے تو مجھے لگا کہ میں نہ بولوں کیونکہ آپ اس سلسلہ میں ٹھیک کارروائی کررہے ہوں گے لیکن جس طرح سے پولیس نے گاؤں کی اور متاثرہ کنبہ کی گھیرا بندی کی ہے، اس کے کتنےدلائل ہوں لیکن اس سے مختلف خدشات پیدا ہوئے ہیں۔ وہ ایک دلت کنبہ کی بیٹی تھی۔ بڑی جلد بازی میں پولیس نے اس کی آخری رسومات ادا کیں اور اب کنبہ اور گاؤں کی پولیس کی طرف سے گھیرا بندی کردی گئی ہے۔میری معلومات میں ایسا کوئی اصول نہیں ہے کہ خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی جانچ میں کنبہ کسی سے ملاقات بھی نہ کرسکے۔ اس سے تو ایس آئی ٹی کی جانچ کی شبہ کے دائرے میں آجائے گی۔
Published: undefined
انہوں نے وزیراعلی کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایک نہایت صاف ستھری شبیہ کے حکمراں ہیں۔ میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ میڈیا کے لوگوں کو اور دیگر سیاسی جماعتوں کے لوگوں کو متاثرہ کنبہ سے ملاقات کی اجازت دیں۔ میں بی جے پی میں آپ سے سینئر اور آپ کی بڑی بہن ہوں۔ میری درخواست ہے کہ آپ میرے مشورہ کو ٹھکرائیے گا نہیں۔
Published: undefined
محترمہ بھارتی نے کہاکہ میں کورونا وارڈ میں بہت بے چین ہوں۔ اگر میں کورونا پازیٹیو نہیں ہوتی تو میں بھی گاوں میں اس کنبہ کے ساتھ بیٹھی ہوتی۔ ایمس رشی کیش سے چھٹی ملنے پر میں ہاتھ رس میں اس متاثرہ کنبہ ملاقات کے لئے ضرور جاوں گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز