بی جے پی لیڈر اور جنتا دل یو کے سابق رکن اسمبلی راجو سنگھ کو اترپردیش کے کشی نگر سے پولس نے گرفتار کر لیا ہے۔ ان کی گرفتاری نئے سال کی تقریب میں ایک خاتون کو گولی مارنے کے الزام میں ہوئی ہے۔ گرفتاری کے بعد راجو سنگھ کو 7 دن کی پولس کسٹڈی میں بھیج دیا گیا ہے جہاں واقعہ کے تعلق سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔ واقعہ کے بعد سے ہی راجو سنگھ اور ان کا ڈرائیور ہر سنگھ فرار تھا لیکن آج پولس نے بی جے پی لیڈر کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کر لی۔ پوچھ تاچھ کے دوران راجو سنگھ نے بتایا کہ اس کی پستول جام ہو گئی تھی اور اس کو زمین پر پٹکنے سے یہ حادثہ ہو گیا۔ ان کا کہنا ہے کہ زمین پر پستول پٹکنے سے گولی چل گئی جو کہ ارچنا نامی خاتون کو لگ گئی۔
Published: undefined
اس درمیان پولس نے راجو سنگھ کی بیوی کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔ اس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے قتل کے ثبوت کو مٹانے کی کوشش کی تاکہ پولس سچائی کا پتہ نہ لگا سکے۔ راجو کی بیوی سے بھی پولس نے حادثہ کے بارے میں پوچھ تاچھ کی اور ثبوت کو مٹائے جانے کے بارے میں تفصیل طلب کی۔
Published: undefined
یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ ارچنا نامی خاتون جس کے سر میں گولی لگی تھی، علاج کے دوران آج (جمعرات) ہی اس کا انتقال بھی ہوا۔ دراصل گولی لگنے کے بعد زخمی خاتون کو فوراً ہی علاج کے لیے اسپتال میں داخل کیا گیا تھا لیکن وہ زندگی اور موت کی جنگ ہار گئی۔ مہلوک خاتون کے شوہر وکاس گپتا کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ راجو سنگھ نئے سال کے جشن میں گولی چلا رہے تھے جو ان کی بیوی کو آ کر لگی۔ وکاس گپتا کی راجو سنگھ سے دوستی ہے، لیکن بیوی کو گولی لگنے کے بعد انھوں نے پولس میں شکایت درج کرائی جس میں قتل کی کوشش اور ثبوت مٹانے کے دفعات قائم کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا گیا۔
واضح رہے کہ راجو سنگھ کے فارم ہاؤس پر ہوئے نئے سال کے اس جشن کے دوران ہوئے واقعہ پر کافی ہنگامہ برپا ہو گیا تھا اور پولس نے جائے حادثہ کا معائنہ کیا تو وہاں سے دو رائفل، ایک پستول اور 800 زندہ کارتوس ضبط کیے۔ رائفل اور پستول کا لائسنس پولس کو اب تک نہیں مل سکا ہے۔ راجو سنگھ کے خلاف 2015 کے انتخاب کے وقت 5 مجرمانہ معاملے بھی درج ہوئے تھے جس میں دھمکی دینے، مار پیٹ کرنے، جان سے مارنے کی کوشش اور آرمس ایکٹ سے منسلک کئی سنگین دفعات میں ان کے خلاف معاملے درج ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز