علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم شرجیل عثمانی ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ ان کے خلاف دہلی میں ایک ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے جس میں ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ لوگوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ یہ ایف آئی آر بی جے پی لیڈر نوین کمار کی شکایت پر دہلی واقع لکشمی نگر تھانہ میں درج کی گئی ہے۔ نوین کمار نے شرجیل عثمانی پر ٹوئٹ کے ذریعہ مذہبی جذبات مشتعل کرنے کا الزام لگایا ہے۔
Published: 22 May 2021, 4:11 PM IST
دراصل شرجیل عثمانی نے حال ہی میں کچھ ٹوئٹ کیے تھے جن کو لے کر تنازعہ بھی ہوا تھا۔ الزام لگایا گیا کہ شرجیل نے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنے کے مقصد سے ہی یہ ٹوئٹ کیے ہیں۔ اس کے بعد بی جے پی لیڈر نے لکشمی نگر تھانہ میں شکایت کی۔ پولس نے آئی پی سی کی دفعہ 505 کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔
Published: 22 May 2021, 4:11 PM IST
واضح رہے کہ شرجیل عثمانی کا تعلق اتر پردیش کے اعظم گڑھ سے ہے اور ان کے والد طارق عثمانی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔ شرجیل عثمانی اے ایم یو میں بی اے کی تعلیم حاصل کر رہے تھے، لیکن 2018 میں انھوں نے پڑھائی چھوڑ دی۔ اس کے باوجود وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا سے لگاتار رابطے میں رہے۔ شرجیل عثمانی گزشتہ کچھ سالوں سے کافی تنازعہ کا شکار رہے ہیں۔ اے ایم یو میں جب سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تو شرجیل عثمانی اس مظاہرے کا اہم چہرہ بنے۔ اس تعلق سے ان کے خلاف کئی شکایتیں بھی تھانوں میں درج ہیں۔
Published: 22 May 2021, 4:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 May 2021, 4:11 PM IST