مغربی بنگال میں 'فیک نیوز' کو پھیلانا ایک بی جے پی لیڈر کے لیے مہنگا ثابت ہوا ہے۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق آسنسول پولس نے مقامی بی جے پی لیڈر بپّا چٹرجی کو گرفتار کر لیا ہے۔ بپّا چٹرجی پر یہ الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے ایک سائن بورڈ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ اسے صرف انگریزی، ہندی اور اردو میں لکھا گیا ہے جب کہ بنگلہ زبان میں نہیں۔
Published: 12 Sep 2020, 5:11 PM IST
دراصل جس سائن بورڈ کا ذکر کیا گیا ہے وہ آسنسول میونسپل کارپوریشن کا ہے اور اسی کو شیئر کرتے ہوئے بپّا چٹرجی نے لکھا کہ بورڈ پر صرف انگریزی، اردو اور ہندی میں آسنسول میونسپل کارپوریشن لکھا ہے، بنگلہ میں نہیں۔ جب کہ اوپر ایک دوسرے بورڈ پر صرف بنگلہ میں آسنسول میونسپل کارپوریشن لکھا ہے۔ گویا کہ بپّا چٹرجی کا اعتراض جھوٹ پر مبنی ہے۔
Published: 12 Sep 2020, 5:11 PM IST
بپّا چٹرجی کے اس تبصرہ کے بعد ترنمول کانگریس ضلع صدر اور آسنسول کے میئر جتیندر تیواری نے پولس میں شکایت کر دی۔ اس شکایت پر فوری کارروائی کرتے ہوئے پولس نے انھیں گرفتار کر لیا۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ بپّا چٹرجی نے جو پوسٹ شیئر کیا ہے وہ سوشل میڈیا پر کئی دوسرے لوگوں نے بھی شیئر کیا ہے اور فیکٹ چیک کرنے والی ویب سائٹ 'بوم' نے ان سبھی پوسٹ کو جھوٹا پایا ہے۔
Published: 12 Sep 2020, 5:11 PM IST
بہر حال، بپّا چٹرجی کی گرفتاری کے بعد آسنسول سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ریاستی یوتھ مورچہ کے سربراہ سومترا خاں تھانہ پہنچے اور انھوں نے پولس کمشنریٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ شروع کر دیا۔ میڈیا سے بات چیت کے دوران سومترا نے کہا کہ "پولس ٹی ایم سی کی غلام ہو گئی ہے۔ یہاں صدر راج نافذ کیا جانا چاہیے۔"
Published: 12 Sep 2020, 5:11 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 12 Sep 2020, 5:11 PM IST
تصویر: پریس ریلیز