نئی دہلی: گوا میں کانگریس کے 8 ارکان اسمبلی نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کر لی۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ دگمبر کامت اور اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سمیت کانگریس ارکان اسمبلی نے وزیر اعلیٰ پرمود ساونت کی موجودگی میں بھگوا پارٹی کا دامن تھاما۔ کانگریس پارٹی نے اسے بی جے پی کی طرف سے شروع کیا گیا ’آپریشن کیچڑ‘ قرار دیا ہے۔ پارٹی کے لیڈران کا کہنا ہے کہ بی جے پی بھارت جوڑو یاترا کی مقبولیت سے بوکھلا گئی ہے اس لئے اس نے ’آپریشن کیچڑ‘ شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
خیال رہے کہ منگل کے روز کانگریس کے ارکان اسمبلی دگمبر کامت، مائیکل لوبو، دلیلاہ لوبو، راجیش پھلدیسائی، کیدار نائیک، سنکلپ امونکار، الیکسیو سیکیئرا اور روڈولف فرنانڈیز نے بی جے پی کا دامن تھام لیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ پرمود ساونت نے کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ پر طنز کرتے ہوئے کہا ’کانگریس چھوڑو یاترا‘ کی شروعات ہو چکی ہے۔
Published: undefined
کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے ٹوئٹر پر لکھا ’’گوا میں بی جے پی کا آپریشن کیچڑ تیزی سے چل رہا ہے کیونکہ بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی ظاہر ہو رہی ہے۔ بی جے پی بوکھلا گئی ہے۔ یاترا کو کمزور کرنے کے لئے روزانہ کی بنیاد پر تقسیم کاری اور گمراہ کن اطلاعات پھیلائی جا رہی ہیں۔ ہم ثابت قدم رہیں گے اور بی جے پی کے ان ناقص حربوں سے نمٹ لیں گے۔‘‘
Published: undefined
وہیں، کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے ٹوئٹر پر لکھا ’’سنا ہے بھارت جوڑو یاترا سے بوکھلائی بی جے پی نے گوا میں آپریشن کیچڑ منعقد کیا ہے۔ سفر میں دھوپ تو ہوگی جو چل سکے تو چلو۔ جو ہندوستان کو جوڑنے کے اس دشوار سفر میں ساتھ نہیں دے پا رہے، وہ بی جے پی کی دھمکیوں سے ڈر کر توڑنے والوں کے پاس جائیں، تو یہ بھی سمجھ لیں کہ ہندوستان دیکھ رہا ہے۔‘‘ اپنے ایک اور ٹوئٹ میں پون کھیڑا نے لکھا ’’پھر سے ثابت ہو گیا ہے کہ بی جے پی صرف توڑ سکتی ہے۔‘‘
Published: undefined
ادھر، اس معاملہ میں عام آدمی پارٹی نے بھی بی جے پی پر حملہ بولا۔ پارٹی لیڈر آتشی نے کہا کہ ’’گوا میں بی جے پی کا آپریشن لوٹس کامیاب ہوا۔ آج 8 ایم ایل اے کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے، جس میں سابق وزیر اعلیٰ دگمبر کامت بھی شامل ہیں۔ بی جے پی بتائے کہ ان 8 ارکان اسمبلی کو کتنے پیسے دیئے؟ کیا سی بی آئی-ای ڈی ان 8 ارکان اسمبلی کے گھر اور دفتر میں کیش کی تلاش کرنے کے لئے چھاپہ مارے گی؟‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز