قومی خبریں

کرناٹک میں بی جے پی-جے ڈی ایس کو جھٹکا، دونوں کے 15 سے زیادہ لیڈر کانگریس میں شامل

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی کے شیوکمار بی جے پی اور جے ڈی ایس کے 20 سے زیادہ ارکان اسمبلی سے رابطہ میں ہیں اور بہت جلد یہ لیڈر بھی کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں!

<div class="paragraphs"><p>تصویر ایکس</p></div>

تصویر ایکس

 

بنگلورو: کرناٹک میں انتخابی شکست کے بعد بی جے پی اور جے ڈی ایس کو ایک بار پھر بڑا جھٹکا لگا ہے۔ جمعہ کو بنگلورو میں منعقدہ ایک پروگرام میں نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کی موجودگی میں دونوں پارٹیوں کے 15 سے زیادہ سرکردہ لیڈران اور سابق کونسلروں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ اس تقریب کا اہتمام کانگریس دفتر کے ’بھارت جوڑو آڈیٹوریم‘ میں کیا گیا تھا۔

Published: undefined

کانگریس میں شامل ہونے والے اہم لیڈران میں سابق ڈپٹی میئر ایل سرینواس، پرساد بابو اور سابق تعلقہ پنچایت رکن انجین اپا شامل تھے۔ شیوکمار نے انہیں کانگریس کا پرچم دیا اور پارٹی میں ان کا استقبال کیا۔ کانگریس میں شامل ہونے کے بعد سرینواس نے کہا کہ انہوں نے 33 سال تک بی جے پی کے لیے کام کیا لیکن پارٹی میں عزت نہیں ملی اور اب وہ کانگریس کو مضبوط کریں گے۔

Published: undefined

اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ بی جے پی اور جے ڈی ایس کے رہنما پدمنابھ نگر حلقہ سے، جنہوں نے بنگلورو میونسپل کارپوریشن میں اقتدار حاصل کرنے کے پیچھے ایک بڑی طاقت کے طور پر کام کیا، اب کانگریس کے ساتھ ہیں۔ بی جے پی لیڈروں نے ان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا اور اب وہ ہمارے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔

Published: undefined

شیوکمار نے کھل کر کہا کہ وہ پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔ وہ آنے والے بروہت بنگلورو میونسپل کارپوریشن (بی بی ایم پی) کے انتخابات اور لوک سبھا انتخابات جیتنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ بنگلورو کے یشونتھ پور اور آر آر نگر حلقوں سے بی جے پی اور جے ڈی ایس لیڈروں کو شامل کرنے کے بعد کانگریس کی طرف سے یہ تیسرا بڑا آپریشن ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی کے شیوکمار بی جے پی اور جے ڈی ایس کے 20 سے زیادہ ایم ایل اے سے بات کر رہے ہیں اور بہت جلد یہ لیڈر کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined