نئی دہلی: کانگریس نے بی جے پی لیڈران کے ذریعہ راہل گاندھی کو دی جا رہی دھمکیوں اور قابل اعتراض بیانات پر آج سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور اس معاملے میں پی ایم مودی کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی راہل گاندھی کی مقبولیت سے گھبرا گئی ہے، اسی لیے سازش کے تحت بی جے پی لیڈران انھیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔
Published: undefined
نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور لیگل ڈپارٹمنٹ کے چیئرمین ڈاکٹر ابھشیک منو سنگھوی نے اس معاملے میں پریس کانفرنس کی۔ اس دوران کانگریس لیڈران نے کہا کہ بی جے پی لیڈران کے ذریعہ دیے گئے بیان کے تعلق سے پارٹی قانونی مدد لے گی اور یقینی بنائے گی کہ ان سبھی لیڈران کو سخت سزا ملے۔
Published: undefined
وینوگوپال نے الزام عائد کیا کہ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی کو دھمکیاں ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت دی جا رہی ہیں، کیونکہ بی جے پی راہل گاندھی کی بڑھتی مقبولیت سے خطرہ محسوس کر رہی ہے۔ پی ایم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے وینوگوپال نے کہا کہ کیا وہ اپنے لوگوں کو راہل گاندھی پر حملہ کرنے کے لیے اُکسا رہے ہیں۔
Published: undefined
امریکہ میں راہل گاندھی کے ذریعہ کہی گئی باتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ راہل گاندھی صرف ملک میں موجود نفرت انگیز ماحول کا تذکرہ کر رہے تھے۔ بی جے پی قصداً ان کے بیان کا غلط مطلب نکال کر ملک کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
Published: undefined
اس موقع پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر منو سنگھوی نے کہا کہ بی جے پی ایک گھبرائی ہوئی پارٹی ہے۔ بی جے پی لیڈران کا راہل گاندھی پر کیا گیا تبصرہ، راہل گاندھی کی جان کو خطرے میں ڈالنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ یہ تشدد اور جنگل راج والی سیاست ہے، جس کی تشریح میں صرف خوف اور نفرت ہے۔ سچائی یہ ہے کہ بی جے پی میں ایسے تشدد آمیز بیانات ہی آگے بڑھنے کا ذریعہ ہیں۔ لیکن کانگریس ہر قانونی طریقے کا استعمال کرے گی اور ایسے لوگوں کو سزا دلائے گی۔ ڈاکٹر سنگھوی کے مطابق یہ افسوسناک ہے کہ بی جے پی راہل گاندھی کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جبکہ اسی پارٹی کے لیڈران نے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کے دوران پورے طبقہ کو بدنام کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined