عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کی سینئر رہنما اور دہلی کی کابینی وزیر آتشی نے جمعہ کو کہا کہ بی جے پی فرضی الزامات اور جھوٹے مقدمات کے ساتھ دہلی حکومت کے عالمی معیار کے صحت کے نظام کو ٹھپ کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ تحقیقات کے نام پر بی جے پی چاہتی ہے کہ اسپتالوں میں ایم ایس کام کرنے سے ڈریں، محلہ کلینک میں ڈاکٹر ٹیسٹ لکھنے سے ڈریں، محکمہ صحت کے اہلکار دوائیں خریدنے سے ڈریں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ان فرضی جانچوں کی وجہ سے محلہ کلینک اور اسپتالوں میں دوائیں نہیں ہوں گی، اسپتالوں میں سرجری کا سامان نہیں ہوگا، ٹیسٹ کا کوئی انتظام نہیں ہوگا، یہ بی جے پی کی سازش ہے۔ بی جے پی نہ تو اپنی کسی ریاست میں اور نہ ہی مرکزی حکومت میں اچھے اسپتال فراہم کر سکی لیکن اب وہ دہلی حکومت کے نظام صحت کو تباہ کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے آیوشمان بھارت کے 18 لاکھ فرضی ناموں پر انگلی نہیں اٹھائی آج اقوام متحدہ سمیت پوری دنیا میں مشہور محلہ کلینک ماڈل پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ بی جے پی چاہے کتنی ہی کوشش کرے، دہلی کے لوگ جانتے ہیں کہ اروند کیجریوال نے ان کی زندگی کو بہتر بنانے کا کام کیا ہے۔
Published: undefined
اے اے پی کی لیڈر نے کہا کہ اگر آج ملک میں رہنے والے کسی بھی شخص سے سرکاری اسپتال اور سرکاری ڈسپنسری کے بارے میں پوچھا جائے تو لوگ متفقہ طور پر جواب دیتے ہیں کہ سرکاری اسپتال کا مطلب خستہ حال عمارت ہے، ایسی جگہ جہاں ڈاکٹر نہیں ہیں، علاج نہیں ہے۔ پورے ملک میں سرکاری اسپتالوں اور ڈسپنسریوں کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پورے ملک کے لوگ سرکاری اسپتالوں میں جانے کے بجائے پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کروانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
Published: undefined
محترمہ آتشی نے کہا کہ نو سال پہلے جب دہلی میں اروند کیجریوال کی حکومت بنی تھی، پہلی بار سرکاری اسپتالوں کو پرائیویٹ اسپتالوں سے بہتر بنانے کی بات ہوئی تھی۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار سرکاری بنیادی صحت کی سہولیات کو پرائیویٹ اسپتالوں سے بہتر بنانے کی بات ہوئی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ دہلی کے لوگ بیوقوف نہیں ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ اگر کوئی ایسا شخص ہے جس نے ان کی زندگی کو بہتر بنایا ہے تو وہ شخص اروند کیجریوال ہے۔ ان کی حکومت بی جے پی کی ہر سازش کے باوجود دہلی کے لوگوں کے لیے کام کرتی رہے گی۔خیال ر ہے کہ دہلی کے محلہ کلینک میں فرضی مریضوں کی جانچ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے اس معاملے میں سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز