قومی خبریں

بی جے پی غریب دشمن، دس ہزار بس مارشلوں کی نوکریاں چھین لیں: وزیر اعلیٰ آتشی

وزیر اعلیٰ آتشی نے کہا کہ ایک طرف اروند کیجریوال ہیں جو دہلی کے غریبوں اور عام لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ دوسری طرف غریب مخالف پارٹی بی جے پی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

دہلی کی وزیر اعلیٰ آتشی نے 'بس مارشل' کے معاملے پر بی جے پی کو شدید نشانہ بناتے ہوئے اسے غریب مخالف قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔ گزشتہ سال اکتوبر میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے ذریعہ ان کی خدمات ختم کرنے کے بعد بس مارشل دوبارہ اپنی بحالی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق کل 6 اکتوبر کو دہلی میں 'جنتا کی عدالت' سے خطاب کرتے ہوئے، آتشی نے کہا، "ایک طرف اروند کیجریوال ہیں جو دہلی کے غریبوں اور عام لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ دوسری طرف، بی جے پی ایک غریب مخالف پارٹی ہے جو غریبوں کو پریشان کرنے کا کام کرتی ہے۔"

Published: undefined

انہوں نے الزام لگایا کہ ''پچھلے کچھ سالوں میں بی جے پی کی مرکزی حکومت دہلی کے ہر حصے میں کچی بستیاں گرا رہی ہے، لوگوں کو بے گھر کر رہی ہے، بوڑھوں اور غریب بیواؤں کی پنشن 6 ماہ سے روک دی گئی ہے۔ یہ معلوم نہیں کہ بی جے پی حکومت اور اس کے ایل جی نے کس طرح 10 ہزار غریب بس مارشلوں کی نوکریاں چھین لیں، انہیں بے گھر کر دیا اور ان کے گھر چلانے کا خرچہ بھی نہیں چھوڑا۔دہلی کے وزیر اعلی نے مزید کہا، "بی جے پی ایک غریب مخالف پارٹی ہے کیونکہ ان کے بچے بی سی سی آئی کے صدر بن سکتے ہیں اور ہمارے بچے بس مارشل کا عہدہ بھی نہیں رکھ سکتے۔ یہ بی جے پی کی گندی سیاست ہے۔''

Published: undefined

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی، جو اس وقت کابینہ کی وزیر تھیں، نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) وی کے سکسینہ کو خط لکھ کر بس مارشلوں کی نوکریوں کو بحال کرنے کی درخواست کی تھی۔ ایل جی وی کے سکسینہ نے ہفتہ کو قومی دارالحکومت میں اپنے دفتر میں احتجاج کرنے والے بس مارشلوں سے ملاقات کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined