اتر پریش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ لاکھ دعوے کرلیں کہ ایس پی-بی ایس پی اتحاد سے ان کی پارٹی بی جے پی کو کوئی فرق نہیں پڑنے والا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کی پارٹی اس اتحاد سے بری طرح سے خوف زدہ ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان سنجیو بالیان نے اس حقیقت کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔ جہاں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ یہ دعوی کر ہے ہیں کہ دونوں پارٹیوں کو ایک ساتھ ہرانا بہت آسان رہے گا، وہیں بی جے پی کے رکن پارلیمان سنجیو بالیان کا کہنا ہے کہ یہ لڑائی بے حد مشکل ہو گئی ہے۔ بالیان کا کہنا کہ جب کچھ سیاسی جماعتیں یکجا ہو جاتی ہیں تو اس کا اثر تو ہوتا ہی ہے۔
Published: undefined
سال 2013 میں مظفرنگر فساد بھڑکانے کے ملزمان رہنماؤں میں ایک سنجیو بالیا ن نے کہا، ’’ہر ایک عمل کے خلاف رد عمل ہوتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ سماج کا ایک بڑا طبقہ بی جے پی کو ووٹ نہیں دیتا، وہ چاہے مذہب کی بنیاد پر ہو یا پھر کسی اور بنیاد پر۔‘‘ بی جے پی رکن پارلیمان سنجیو بالیان کے اس بیان سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں یو پی کی 80 میں سے 71 سیٹ جیتنے والی بی جے پی اس وقت ریاست میں کتنے پانی میں ہے۔
واضح رہے کہ 2014 کے انتخابات سے چند ماہ قبل سال 2013 میں ہونے والے فرقہ وارانہ فساد میں تقریباً 62 افراد کی موت ہو گئی تھی اور 50 ہزار سے زیادہ لوگ نقل مکانی کو مجبور ہوئے تھے۔ سنجیو بالیان پر مسلمانوں کے خلاف فساد بھڑکانے کا الزام عائد ہوا تھا۔ اس کے بعد لوک سبھا انتخابات میں سنجیو بالیان نے جیت حاصل کی اور مودی حکومت نے انہیں بطور انعام وزیر بھی بنایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined