مدھیہ پردیش میں ہونے والے پنچایت الیکشن میں دیگر پسماندہ طبقہ (او بی سی) ریزرویشن کے ایشو پر کانگریس کے مطالبہ کے آگے بی جے پی حکومت کو جھکنا پڑ گیا ہے۔ کانگریس کی کوششوں کا ہی نتیجہ ہے کہ شیوراج حکومت آپسی اتفاق سے او بی سی ریزرویشن کے مسئلہ پر سپریم کورٹ جانے کو تیار ہوئی ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کی ہدایت پر او بی سی طبقہ کے لیے محفوظ علاقوں میں پنچایت کے انتخاب ملتوی کر دیئے گئے تھے۔ کانگریس لگاتار حملہ آور تھی اور اس کے لیڈروں کی طرف سے ہائی کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک ریزرویشن میں روٹیشن اور حد بندی کے معاملے میں عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ ساتھ ہی انتخابی عمل کو ملتوی کرنے کا مطالبہ بھی ہو رہا ہے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے پنچایت انتخابات کو لے کر مدھیہ پردیش سمیت دیگر ریاستوں کی عرضیوں کو جوڑ کر سماعت کی تھی اور او بی سی ریزرویشن کو بڑھائے جانے کو لے کر تلخ تبصرے کیے تھے۔ وہیں کانگریس کی دلیل یہی تھی کہ اس نے حد بندی اور ریزرویشن میں روٹیشن کو لے کر عرضیاں داخل کی ہیں، لیکن حکومت نے سپریم کورٹ میں دلیل پیش نہیں کی اس لیے او بی سی کے لیے ریزرو علاقوں کے انتخاب ملتوی ہو گئے ہیں۔
Published: undefined
ایک طرف جہاں کانگریس نے لگاتار بی جے پی کو گھیرا تو وہیں بی جے پی نے اس حالت کے لیے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ دوسری طرف بی جے پی کی جانب سے لگاتار یہی کہا گیا کہ اگر کانگریس عدالت نہیں جاتی تو یہ حالت ہوتی ہی نہیں۔ کانگریس کی طرف سے ریزرویشن میں روٹیشن اور حد بندی کے معاملے میں عرضی سید جعفر اور سماجی کارکن جیہ ٹھاکر نے لگائی تھی۔
Published: undefined
دوسری طرف سپریم کورٹ نے او بی سی ریزرویشن پر ہدایت جاری کر دی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت اور ریاستی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سیاسی جنگ تیز ہو گئی تھی۔ اسمبلی میں بھی یہ معاملہ اٹھا۔ کانگریس کی طرف سے ایوان میں حزب مخالف لیڈر کمل ناتھ، اور عدالت میں وکیل وویک تنکھا نے محاذ سنبھال لیا۔ اس معاملے پر کانگریس کی لگاتار سرگرمیاں بڑھتی گئیں۔
Published: undefined
اسمبلی میں کانگریس کے رکن اسمبلی کملیشور پٹیل او بی سی ریزرویشن پر التوا لے کر آئے اور طویل جرح کے بعد دونوں ہی پارٹیوں کے لیڈر سپریم کورٹ میں جانے کے حق میں تیار نظر آئے۔ جس پر وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے صاف کہا کہ او بی سی ریزرویشن کے بغیر پنچایت کے انتخاب نہیں ہوں گے اور حکومت اس معاملے پر عدالت جائے گی۔
Published: undefined
ریاست کی سیاست پر غور کریں تو کانگریس تقریباً 15 ماہ تک اقتدار میں رہی اور اس کے بعد ڈیڑھ سال سے اقتدار سے باہر ہے۔ اس دوران پہلی مرتبہ ریاست میں یہ دیکھنے کو ملا کہ کانگریس نے اپنی زوردار موجودگی درج کرائی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined