ایک حیرت انگیز الٹ پھیر کے تحت منی پور کی بی جے پی حکومت کے سامنے مصیبتوں کا پہاڑ کھڑا ہو گیا ہے۔ پارٹی کے تین اراکین اسمبلی نے بدھ کے روز استعفیٰ دیتے ہوئے جہاں کانگریس کا دامن تھام لیا، وہیں حلیف پارٹیوں اور آزاد اراکین اسمبلی سمیت کل 6 دیگر اراکین اسمبلی نے بھی حکومت سے حمایت واپس لے لی ہے۔ راجیہ سبھا کی ایک سیٹ کے لیے 19 جون کو انتخاب سے پہلے بی جے پی حکومت سے کل 9 اراکین اسمبلی کے الگ ہونے سے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ مشکل میں پڑ گئے ہیں۔
Published: undefined
منی پور میں بی جے پی کی حلیف نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) نے بی جے پی سے حمایت واپس لے لی ہے۔ حکومت میں شامل این پی پی کے تینوں وزراء کے استعفیٰ دینے کے ساتھ پارٹی کے سبھی چار اراکین اسمبلی نے حکومت کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ اسی طرح ترنمول کے ایک اور ایک آزاد رکن اسمبلی نے بھی حمایت واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس طرح کل 9 اراکین اسمبلی وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔
Published: undefined
منی پور کی 60 رکنی اسمبلی میں اس وقت کل 59 اراکین اسمبلی ہیں۔ دراصل کانگریس سے بی جے پی میں جانے پر شیام کمار سنگھ نامی ایک رکن اسمبلی نااہل ہو چکے ہیں۔ بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی کے جڑنے کے بعد کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس اب 24 اراکین اسمبلی ہو گئے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ 2017 الیکشن کے بعد منی پور میں سہ رخی اسمبلی کی حالت بن گئی تھی۔ 28 اراکین اسمبلی کے ساتھ کانگریس نمبر وَن پارٹی بن کر ابھری تھی جب کہ بی جے پی کے پاس 21 اراکین اسمبلی تھے۔ لیکن بعد میں بی جے پی نے سبھی غیر کانگریسی اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ لے کر حکومت بنانے میں کامیابی حاصل کر لی تھی۔ بی جے پی نے ناگا پیپلز فرنٹ کے 4، این سی پی کے 4، ٹی ایم سی کے 1 اور ایل جے پی کے 1 اور ایک آزاد رکن اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ بعد ازاں گورنر نے بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے مدعو کیا تھا اور بی جے پی سے این بیرین سنگھ وزیر اعلیٰ بنے تھے۔
Published: undefined
حالانکہ بعد میں 7 کانگریس اراکین نے پارٹی بدلتے ہوئے بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا جس سے این ڈی اے کو 40 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہو گئی تھی۔ لیکن اب بی جے پی حکومت سے 9 اراکین اسمبلی نے حمایت واپس لے لیا ہے۔ گویا کہ بی جے پی حکومت کے لیے مشکلیں کھڑی ہو گئی ہیں۔ اس درمیان ریاست کی مزید ایک راجیہ سبھا سیٹ کے لیے 19 جون کو الیکشن ہونا ہے۔ اس الیکشن میں بھی کچھ حیرت انگیز ہوتا ہوا محسوس ہو آ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز