سماج وادی پارٹی(ایس پی)سربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ کورونا بحران میں بے روزگاری کے ساتھ عدم تحفظ کی مار جھیل رہے مزدوروں کے تئیں بی جے پی حکومت کا رویہ بے حس اور غیر انسانی ہے۔
Published: undefined
مسٹر یادو نے ہفتہ کو کہا کہ مزدوروں کے ساتھ دوئم درجے کے شہری کےجیسا برتاؤ کیا جارہا ہے کیونکہ وہ غریب، کمزور اور بے سہارا ہیں۔ امیروں کو بیرون ممالک سے واپس لانے کا ریکارڈ بنانے کی خواہش رکھنے والی بی جے پی حکومتیں اگرغریبوں کو بھی مفت میں واپس گھر پہنچانے کا ریکارڈ بنائیں تو کتنا اچھا ہو۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ سورت سے لوٹے اعظم گڑھ کے مزدوروں نے ایک درد بھری داستان بتائی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست کی ڈبل انجن بی جے پی حکومت راحت کے ہوائی دعوے سے پیٹ بھررہی ہے۔ سورت سے لوٹے مزدوروں کے مطابق ان سے 800 روپئے لئے گئے اور کھانے۔پینے کو کچھ نہیں دیا گیا۔
Published: undefined
مسٹر یادو نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت نے ہندوستانی شہریت بھی امیر غریب میں تقسیم ہی لاک ڈاؤن میں راحت دینے کا انتظام کیا ہے۔ پہلے دور میں بیرون ممالک سے مفت ہوائی سفر سے لوگوں کو لایا گیا۔گھر واپسی کے لئے بےچین غریب مزدوروں کے ساتھ ٹرین اور بس کا کرائی دینے کے باجود بھی اچھا سلوک نہیں کیا گیا ۔کئی جگہ تو انہین پولیس کے ڈنڈے بھی کھانے پڑ ے ہیں۔
Published: undefined
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی سچائی کا سامنا کرنے سے ڈرتی ہے۔ سینکڑوں کوس چل کر آئے لاکھوں کی تعداد میں مزدوروں کا مستقبل انتظامیہ کی غیر دوراندیشی کی وجہ سے اندھیرے میں گم ہوگیا ہے۔ اس سچائی کو قبول کرنے میں بی جے پی اپنی شکست سمجھتی ہے۔ عوام کو شکست دینےکو بی جےپی اپنی بہادی سمجھتی ہے۔
Published: undefined
ایس پی سربراہ نے کہا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی جیسے غلط فیصلوں کی طرح وزیر اعظم نے اچانک لاک ڈاؤن کا اعلان کر کے ملک میں بے گھر ہونے اور نقل مکانی کے جو حالات پیدا کئے ہیں اس سے ملک افراتفری اورعدم سیکورٹی کے جال میں بری طرح سے پھنس گیا ہے۔
Published: undefined
مسٹر اکھلیش نے کہا کہ کتنے ہی مزدوروں کی جانیں چلی گئیں ۔بھوک ۔پیاس سے دم توڑنے کی بھی خبرین موصول ہورہی ہیں۔ بی جے پی امیروں کو راحت دینے میں لگی ہے۔ غریب سڑکوں وریل پٹریوں پر اپنی جان گنوا رہا ہے۔ بی جے پی کی ووٹ بینک کی سیاست کا یہ کھیل جمہوریت کو شرمندہ کرنے والاہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز