قومی خبریں

بی جے پی نے پولیس کو اتنے اختیارات دے دئے کہ تھانے لاقانونیت کا اڈہ بن چکے ہیں: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس پارٹی کے میعاد کار میں پولیس کا اتنا غلط استعمال کیا گیا اور اسے اتنے اختیارات دئیے گئے کہ آج تھانے بے لگام ہیں اور لاقانونیت کا اڈہ بن چکے ہیں

اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی
اکھلیش یادو، تصویر یو این آئی NAIM ANSARI

جھانسی: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ریاستی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ اس پارٹی کے میعاد کار میں پولیس کا اتنا غلط استعمال کیا گیا اور اسے اتنے اختیارات دئیے گئے کہ آج تھانے بے لگام ہیں اور لاقانونیت کا اڈہ بن چکے ہیں۔

Published: undefined

للت پور عصمت دری متاثرہ اور اس کے اہل خانہ سے ملاقات کر کے جھانسی پہنچے ایس پی صدر نے یہاں میڈیا نمائندوں سے کہا کہ'جب پولیس سے غلط کام لوگے تو پھر پولیس کے غلط کام یا اس کی من مانی کیسے روکے گے۔ اس لئے تھانے لاقانونیت کے اڈے بن گئے ہیں۔ للت پور کا واقعہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ لگاتار پولیس کے آمرانہ رویہ کے معاملے سامنے آ رہے ہیں۔آخرپولیس کو اتنے اختیارات کس نے دئیے؟ اسی کا نتیجہ ہے کہ محافظ پولیس خود اب خطرہ بن گئی ہے۔اور جب ایسا ہو تو سوچئے کہ ہم کس سمت میں جارہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے سوال کیا کہ'ایسے لوگوں کو حکومت کب معطل برخواست کرے گی۔ للت پور تھانے کا واقعہ ٹھنڈا بھی نہیں ہوا کہ ایک اور خاتون کے ساتھ بدسلوکی کامعاملہ سامنے آگیا ہے۔جرائم کے معاملوں میں سب سے زیادہ نوٹس یوپی کومل رہے ہیں۔ وہ تو سماج وادیوں کے نکل پڑنے سے دباؤ بن گیا اور انہیں پولیس کے خلاف کاروائی کرنی پڑی۔

Published: undefined

ایس پی سربراہ نے کہا کہ گورکھپور کاروباری کی موت کو ہی دیکھ لیجئے۔ چاہے دو بہنوں کو پیٹنے کا معاملہ لے لیجئے۔ آخر اترپردیش کی پولیس کو اختیارات کس نے دئیے؟چاہے جہاں بلڈوزر چلا دیتے ہیں۔ بی جے پی کے لوگ کچھ بھی کریں تو کچھ نہیں اور ایک ذات کا نام آئے تو بلڈوزر نکل پڑتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ آج کل نیوز چینل وزیر اعظم مودی کے اشارے پر چل رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined