قومی خبریں

بی جے پی کے سابق وزیر نے کہا کہ یوپی کے تھانوں اور تحصیلوں میں بدعنوانی سب سے زیادہ

بی جے پی کے سابق کابینہ وزیر اور سینئر رہنما  راجندر پرتاپ سنگھ عرف موتی سنگھ نے بدعنوانی کو لے کر اپنی ہی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے کیرئیر میں اتنی بدعنوانی کبھی نہیں دیکھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ میں ووٹر اعزاز کی تقریب کے دوران پٹی میں بی جے پی کے سابق وزیر راجندر پرتاپ سنگھ عرف موتی سنگھ نے کہا کہ اپنے 42 سالہ سیاسی کیرئیر میں انہوں نے تحصیل اور تھانوں میں ایسی بدعنوانی  دیکھی ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ پٹی اسمبلی سے بی جے پی کی حکومت میں یوپی کے سابق کابینہ وزیر راجندر پرتاپ سنگھ عرف موتی سنگھ نے اپنی ہی حکومت میں ہونے والی بدعنوانی پر انگلی اٹھائی۔

Published: undefined

انہوں نے عوامی پلیٹ فارم سے کہا کہ اپنے 42 سالہ سیاسی کیرئیر میں اتنی بدعنوانی  کبھی نہیں دیکھی جتنی اب دیکھ رہا ہوں۔ بی جے پی کارکنوں کی صحیح معنوں میں عزت تب ہی ہوگی جب تھانوں اور تحصیلوں سے بدعنوانی کا خاتمہ ہوگا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہمیں 2027 کی طرف دیکھنا ہے۔ آپ کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں دوبارہ کام کرنے کا موقع ملے گا۔

Published: undefined

موتی سنگھ بی جے پی کے سینئر رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور یوپی میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومتوں میں کئی بار بااثر محکموں کے وزیر رہ چکے ہیں۔ وہ یوگی-1 میں پنچایتی راج اور پارلیمانی امور کے وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ 2022 میں پٹی سے الیکشن ہارنے کی وجہ سے سنگھ اسمبلی تک نہیں پہنچ سکے اور نہ ہی وزیر بن سکے۔

Published: undefined

اس کے علاوہ راجندر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ تھانوں اور تحصیلوں میں بدعنوانی ختم ہونی چاہیے، تب ہی ووٹروں کی حقیقی عزت ہوگی۔ ساتھ ہی سماجوادی پارٹی کے  سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر موتی سنگھ کے بیان  کو صحیح ٹھہرایا ۔ انہوں نے ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بھی طنز کیا اور لکھا کہ اب خود بی جے پی کے لوگ حکومت کے کام اور بدعنوانی پر سوال اٹھانے لگے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined