ممبئی: شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لوک سبھا انتخابات میں لوگوں تک اپنی بات پہنچانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے ایک نیوز چینل کو دئے گئے انٹرویو میں کہا کہ بے روزگاری اور مہنگائی سے ہر کوئی متاثر ہے اور لوگ بی جے پی کی 10 سال کی حکومت سے ناراض ہیں۔
Published: undefined
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ 10 برسوں کا بی جے پی کا دکھاوا ملک کو نظر آ رہا ہے۔ ہندوتوا کے نظریہ سے متزلزل ہونے کے سوال پر ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ انہوں نے اپنے ہندوتوا کے نظریہ کو ترک نہیں کیا ہے اور مستقبل میں بھی نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمارا ہندوتوا گھر میں چولہا جلانے میں مدد کرتا ہے لیکن بی جے پی کا ہندوتوا گھر کو جلا دیتا ہے۔
Published: undefined
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ’’بی جے پی اس بات پر نشانہ لگا رہی ہے کہ ہم نے کانگریس کے ساتھ ہاتھ ملا کر اپنی پارٹی کے بنیادی ہندوتوا کے نظریہ کو ترک کر دیا۔ جب ہم مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ تھے، کورونا وائرس وبائی مرض سے نمٹنے کا دھاروی ماڈل مقبول ہو گیا تھا اور اس دوران ہم نے کسی کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا۔ بی جے پی کے اس دعویٰ کا کوئی اثر نہیں ہوگا کہ اپوزیشن کی طرف سے ووٹ جہاد کو فروغ دیا جا رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
ادھو نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نہ تو ہندوتوا کو سمجھ سکتے ہیں اور نہ ہی شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کے نظریات کو۔ ایک انتخابی ریلی میں پی ایم مودی کا نام لیے بغیر سابق سی ایم ٹھاکرے نے کہا، ’’آپ دعوی کر رہے ہیں کہ ہماری پارٹی کانگریس میں ضم ہو جائے گی، مجھے بی جے پی کی زیادہ فکر ہو رہی ہے۔ 30 سال بی جے پی کے ساتھ رہنے کے باوجود ہم بی جے پی میں ضم نہیں ہوئے۔ اگر ملک کے ووٹرز نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آپ 5 جون سے سابق وزیر اعظم ہوں گے تو آپ کی پارٹی کا کیا بنے گا؟ بی جے پی 5 جون کو تقسیم ہو جائے گی!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined